تیونس: سیکورٹی فورسز کی کارروائی، القاعدہ کا شدت پسند ہلاک

تیونس کی سیکورٹی فورسز نے القاعدہ کے ایک اہم کمانڈر ابو مصعب عبدالودود کے ایک سرکردہ ساتھی کو ہلاک کر دیا ہے۔

یہ بات ہفتہ کو سرکاری ذرائع نے خبر رساں ادارے روئیٹرز کو بتائی ہے۔

تیونس کی سیکورٹی فورسز 2015ء سے چوکس ہیں جب داعش کے مسلح شدت پسندوں نے دارالحکومت تونس میں واقع عجائب گھر میں درجنوں غیر ملکی سیاحوں کو ہلاک کر دیا تھا۔

الجزائر کا شہری بلال کوبی عبدالودود کا نہایت قریبی ساتھی تھا اور اسے الجزائر کی سرحد کے قریب ایک چھاپہ مار کارروائی کے دوران اس وقت ہلاک کر دیا گیا جب وہ اس خطے میں القاعدہ کو منظم کرنے کے مشن پر کام کر رہا تھا۔

تیونس کی سیکورٹی فورسز نے گزشتہ سال مراد شعیبی سمیت کئی شدت پسندوں کو ہلاک کیا تھا۔

مراد شعیبی، عقبہ ابن نافع نامی شدت پسند گروپ کا ایک رہنما تھا جو کئی سالوں تک تیونس کے پہاڑی علاقے میں سیکورٹی فورسز کے خلاف برسرپیکار رہا۔

تیونس کو بیرونی ملکوں سے واپس اپنے وطن لوٹنے والے شدت پسندوں سے بھی اب خطرہ درپیش ہے۔ گزشتہ سالوں کے دوران 3 ہزار سے زائد تیونس کے شہری شدت پسندوں کی طرف سے لڑائیوں میں حصہ لینے کے لیے شام، عراق اور لیبیا گئے تھے۔