بالی ووڈ اداکارہ زائرہ وسیم کے ساتھ دورانِ پرواز مبینہ دست درازی

فائل

زائرہ وسیم نے بتایا ہے کہ انہوں نے فلائٹ کے 'کیبن کریو' کو بلا کر اس شخص کی شکایت کی تھی۔ لیکن، بقول اُن کے، ''ہوائی جہاز کے عملے نے کوئی کارروائی نہیں کی''۔ 'وسترا ائیر لائنز' کی جانب سے ایک ٹویٹ میں کہا گیا ہے کی وہ زائرہ کے ساتھ ہے اور یہ کہ واقعے کی تحقیقات شروع ہوگئی ہے

سرینگر سے تعلق رکھنے والی نو عمر بالی ووڈ اداکارہ، زائرہ وسیم کے ساتھ ہوائی جہاز میں سفر کے دوران، دست درازی کے مبینہ واقعے پر بھارت میں شدید ردِ عمل سامنے آیا ہے۔

نئی دہلی کے زیرِ انتظام کشمیر میں بھی واقعے میں ملوث شخص، جس کی تاحال شناخت نہیں ہو پائی، کی فوری گرفتاری کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔ یہ شخص زائرہ کے ساتھ ایک نجی کمپنی 'وسترا ائیر لائنز' کی فلائٹ میں دلی سے ممبئی سفر کر رہا تھا۔

بالی ووڈ کی ایک کامیاب ترین فلم 'دنگل' میں عامر خان کی بیٹی کا کردار ادا کرنے والی اداکارہ زائرہ نے سماجی ویب سائٹ 'انسٹاگرام' پر ایک 'لائیو ویڈیو' میں اُن کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا ہے کہ اُن کے عقب میں بیٹھے ایک شخص نے ان کے ساتھ اُس وقت دست درازی کی جب وہ سو رہی تھیں۔

ویڈیو میں زائرہ زار و قطار رو رہی ہیں اور کہہ رہی ہیں کہ یہ شخص لگاتار اُن کی گردن کو ہاتھ لگا رہا تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اُس کی اس حرکت کی ویڈیو بنانا چاہتی تھیں۔ لیکن، کم روشنی ہونے کے باعث، وہ ایسا نہیں کر سکیں۔ تاہم، وہ کسی حد تک اسکرین شاٹس لینے میں کامیاب ہوگئیں۔

سترہ سالہ زائرہ نے، جنہیں بالی وؤد فلموں میں اداکاری کے بہترین مظاہرے کے لئے کئی ایوارڈ دیئے گئے ہیں، جن میں بھارت کا قومی ایوارڈ بھی شامل ہے، کہا کہ انہوں نے فلائٹ کے 'کیبن کریو' کو بلا کر اس شخص کی شکایت کی تھی۔ لیکن، ہوائی جہاز کے عملے نے کوئی کارروائی نہیں کی۔

اس کے بعد، زائرہ نے 'انسٹاگرام' کا سہارا لیکر روتے ہوئے اپنی روداد سنائی، اور کہا کہ وہ اس واقعے سے بے حد پریشان ہیں۔ انہوں نے استفسار کیا: "اگر ہمارا کوئی تحفظ نہیں کریگا، تو ہم لڑکیاں کیسے محفوظ ہیں"۔

اس واقعے پر بھارت کے مختلف حلقوں کی طرف سے شدید رد عمل ہوا ہے۔ کئی اہم شخصیات نے فوری طور پر سماجی ویب سائٹس کا رخ کرکے اس کی مذمت کی اور ملوث شخص کی شناخت کرکے اُس کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

نئی دہلی کے زیرِ انتظام کشمیر کی وزیرِ اعلیٰ محبوبہ مفتی نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ، "خواتین کو ہراساں کرنے یا ان کے خلاف جرم کا ارتکاب کئے جانے کے کسی بھی واقعے پر فوری طور پر اور مؤثر انداز سے کارروائی ہونی چاہیے۔ زائرہ کے ساتھ جو کچھ ہوا دو بیٹیوں کی ماں ہونے کی حیثیت سے میں اس سے خوف زدہ ہوں۔ امید ہے متعلقہ حکام سخت کارروائی کریں گے"

اُن کے پیش رو اور حزبِ اختلاف کی سب سے بڑی علاقائی جماعت نیشنل کانفرنس کے کارگزار صدر، عمر عبد اللہ نے ٹویٹر کام پر لکھا ہے کہ"جس مسافر نے یہ حرکت کی ہے اُس کی شناخت 'ائیر وسترا' کی طرف سے پولیس کے سامنے ہونی چاہیے؛ اور قانونی کارروائی کرنے کے لئے مقدمہ درج کیا جانا چاہیے۔ وہ میرے پاؤں پڑا۔ لہٰذا، میں نے اسے معاف کردیا؛ جیسی مہمل بات با لکل نہیں"۔

'وسترا ائیر لائنز' کی جانب سے ایک ٹویٹ میں کہا گیا ہے کی وہ زائرہ کے ساتھ ہے اور یہ کہ واقعے کی تحقیقات شروع ہوگئی ہے۔ اس نے یہ بھی کہا کہ وہ زائرہ کے ساتھ بھرپور تعاون کرے گی اور یہ کہ ایسا رویہ ناقابلِ برداشت ہے اور اس سلسلے میں سخت اقدام اٹھایا جائے گا۔

بھارت میں خواتین کے قومی کمیشن کی سربراہ ریکھا سنگھ اور مہاراشٹر اور دلی صوبوں میں ان کی ہم منصب عہدیداروں نے بھی اس واقعے کا سخت نوٹس لیا ہے، جبکہ ممبئی پولیس نے اس سلسلے میں باضابطہ ایف آئی آر درج کرکے ملزم کی تلاش شروع کر دی ہے۔