الجزائر کے مسافر طیارے کا ملبہ ملنے کی اطلاعات

فائل

مالی کے صدر نے کہا ہے کہ طیارے کا ملبہ ملک کے شمال مشرقی علاقے میں دیکھا گیا ہے، جو اکولوک اور قدال کے درمیانی ریگزار کا خطہ ہے۔ اِس سے قبل، فرانسسی وزیر خارجہ نے اخباری نمائندوں کو بتایا تھا کہ ’شاید یہ طیارہ گر کر تباہ ہوگیا ہے‘

مالی کے صدر، ابراہیم ابوبکر کیتا نے کہا ہے کہ تلاش کا کام کرنے والوں کو ’ایئر الجیئرز‘ کے مسافر طیارے کے ملبے کے مقام کا پتا لگ گیا ہے، جو برکینا فاسو سے الجیریا جاتے ہوئے لاپتا ہوگیا تھا۔

مسٹر کیتا نے کہا ہے کہ طیارے کا ملبہ شمال مشرقی مالی میں دیکھا گیا ہے، جو اکولوک اور قدال کے درمیانی ریگزار کا خطہ ہے۔ اُنھوں نے اس بات کا اعلان دارالحکومت، بماکو میں ایک اجلاس کے دوران کیا۔

کسی کے زندہ بچنے کے بارے میں فوری طور پر کوئی بات نہیں کہی گئی۔

حکام کا کہنا ہے کہ طیارے میں 116 افراد سوار تھے۔

تلاش کے کام میں مغربی افریقہ کے فرانسسی جنگی جیٹ طیارے مدد دے رہے ہیں۔ اس سے قبل، فرانسسی وزیر خارجہ، لورن فوبے نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ شاید یہ طیارہ گر کر تباہ ہوگیا ہے۔

الجیریا کے سرکاری خبر رساں ادارے نے بتایا ہے کہ طیارے سے آخری رابطہ اُس وقت ہوا جب یہ مالی کے شہر گاؤ کے اوپر پرواز کر رہا تھا، جس سے قبل طیارے نے واگاڈوگو سے پرواز بھری تھی۔ علاقے سے شدید طوفان کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔

اس سے قبل موصول ہونے والی اطلاع کے مطابق، الجزائر کے شہری ہوا بازی کے حکام نے بتایا تھا کہ ایئر الجیئرز کا ایک مسافر طیارہ لاپتا ہوگیا ہے۔

الجزائر کے سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی ایس‘ کے مطابق ایئر الجیئرز کی پرواز ’اے ایچ 5017‘ سے اُڑان بھرنے کے پچاس منٹ بعد ہی رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔