الجزائر: شدت پسند پکڑ لیےگئے، مغویوں کی مزید لاشیں برآمد

ایک مذہبی ویب سائٹ پر جاری ہونے والی ایک وڈیو میں کہا گیا ہے کہ شدت پسند لیڈر ٕمختار با المختار نے القاعدہ کا نام لیتے ہوئے، گیس تنصیب پر حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے، اور کہا ہے کہ مسلمان اور مغربی ملکوں سے تعلق رکھنے والے 40شدت پسندوں نے اغوا کے اس واقعے میں حصہ لیا
الجزائر کے سکیورٹی سے متعلق عہدے داروں کا کہنا ہے کہ ریگستان میں واقع گیس کی فیلڈ پر تلاش کے دوران، جسے گذشتہ ہفتے مذہبی شدت پسندوں نے قبضہ جما لیا تھا، متعدد شدت پسند گرفتار کر لیے گئے ہیں، جب کہ مغویوں کی مزید 25لاشیں برآمد ہوئی ہیں، جِس سے اِس بات کا پتا چلتا ہے کہ چار روز تک جاری رہنے والا اغوا کا بحران اندازے سے کہیں زیادہ مہلک تھا۔

حکام نے بتایا ہے کہ اتوار کے روز الجزائر کےمشرقی علاقے اِن امیناس کی تنصیب پر الجزائر کی اسپیشل فورسز نے تلاشی کے دوران پانچ شدت پسندوں کو حراست میں لیا۔

اُنھوں نے کہا کہ گیس فیلڈ سے 25مزید لاشیں بھی برآمد ہوئی ہیں جو بظاہر یرغمال بنائے گئے افراد کی معلوم ہوتی ہیں، جوالجزائر اور بیرون ملک سے تعلق رکھنے والے اُن سینکڑوں کارکنوں میں سے تھے جن پر بدھ کے روز مذہبی شدت پسندوں نےتنصیب پر حملے کے دوران یرغمال بنا لیا تھا۔

ہفتے کو ہونے والی فوجی کارروائی کے دوران الجزائر کی سکیورٹی فورسز نے زیادہ تر اغوا کاروں کو ہلاک کر دیا تھا۔

الجزائر کے سرکاری خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اِس کارروائی میں شدت پسندوں نے سات مغویوں کو ہلاک کر دیا تھا، جب کہ الجزائر کی فوج نے یرغمال بنانے والے 11 شدت پسندوں کو ہلاک کر دیا تھا۔ اس سے قبل آنے والی ہفتے کے روز کی خبر میں بتایا گیا تھاکہ الجزائر کی حکومت نے ہلاکتوں کے بارے میں جو تعداد جاری کی ہے اُس کے مطابق کارروائی میں 23 یرغمالی اور 32شدت پسند مارے گئے، لیکن کہا جاتا ہے کہ اِس شمار میں اضافہ ہونا بعید نہیں۔

اتوار کے روز اسلام پرستوں کے ویب سائٹ پر جاری ہونے والی ایک وڈیو میں کہا گیا ہے کہ شدت پسند لیڈر ٕمختار با المختار نے القاعدہ کے نام پر گیس کی تنصیب پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلمان اور مغربی ملکوں سے تعلق رکھنے والے 40شدت پسندوں نے یرغمال بنانے کے اس واقعے میں حصہ لیا۔

اُنھوں نے کہا کہ اگر اُس کے بقول، مالی کے عوام پر بمباری بند کی جائے، تو اُن کا گروپ مغرب کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہے، جس سے مراد یہ ہے کہ فرانس الجزائر کی سرحد کے ساتھ والی مغربی افریقی ریاست میںالقاعدہ سے منسلک باغیوں کے خلاف فضائی اور بری حملے پر بند کردے۔

یرغمال بنائے گئے لوگوں کی بازیابی کے لیےحکومت الجزائر کی طرف سے فوجی کارروائی کرنے اور اغوا کنندگان سے مذاکرات سے انکار کی مغربی ممالک نے حمایت کی تھی۔

برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں تین یرغمالی برطانوی تھے، جب کہ اُس کے مزید تین شہری لاپتا ہیں۔

امریکی حکام نے گیس فیلڈ کے مقام پرایک امریکی کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے۔

حکومتِ جاپان نے کہا ہے کہ تنصیب پر کام کرنے والے اُس کے 10شہریوں کا اتہ پتہ نہیں ہے۔ جاپان نے اتوار کے روز اپنے وزیر خارجہ منورو کیو چی کو اِن امیناس روانہ کیا ہے، تاکہ پتا لگایا جاسکے کہ اُن کے ساتھ کیا بیتی۔

امریکی محکمہٴ خارجہ نے الجزائر میں موجود امریکیی شہریوں کے سفر سے متعلق ہدایات جاری کرتے ہوئے، متنبہ کیا ہے کہ قابل بھروسہ معلومات سے پتا چلتا ہے کہ مزید مغربی شہریوں کے اغوا کا خطرہ باقی ہے۔