انگلینڈ اور کراچی کنگز کے کرکٹر ایلکس ہیلز نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان سے وطن واپسی پر ان میں کرونا وائرس جیسی علامات ظاہر ہوئیں اور وہ تنہائی میں وقت گزار رہے ہیں لیکن ابھی انھوں نے ٹیسٹ نہیں کروایا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے منگل کو سپر لیگ کے سیمی فائنلز اور فائنل ملتوی کرنے کا اعلان کیا تھا۔ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ لیگ میں شامل ایک غیر ملکی کھلاڑی میں کرونا وائرس کی علامات پائے جانے کے بعد کیا گیا۔
وسیم خان نے غیر ملکی کھلاڑی کا نام نہیں بتایا لیکن کمنٹیٹر رمیز راجہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایلکس ہیلز کا نام لے دیا تھا۔ بعد میں انھوں نے اس بارے میں ٹوئیٹ بھی کیا۔
خبر عام ہونے کے بعد ہیلز کو اس بارے میں بیان جاری کرنا پڑا۔ انھوں نے بتایا کہ کئی دوسرے غیر ملکی کھلاڑیوں کی طرح انھوں نے ہچکچاہٹ کے بعد پی ایس ایل چھوڑ کر وطن واپس جانے کا فیصلہ کیا۔ انھوں نے سوچا کہ اس عالمگیر وبا کے موقع پر انھیں گھر سے ہزاروں میل دور لاک ڈاؤن میں پھنسنے کے بجائے اپنے اہل خانہ کے پاس ہونا چاہیے۔ وہ ہفتے کو انگلینڈ پہنچے تو بالکل بھلے چنگے تھے۔ لیکن اتوار کی صبح سو کر اٹھے تو گلے کی تکلیف، خشک کھانسی اور بخار میں مبتلا تھے۔
ہیلز نے کہا کہ وہ حکومت کی ہدایت کے مطابق سب سے الگ تھلک وقت گزار رہے ہیں۔ فی الحال انھوں نے کرونا وائرس کا ٹیسٹ نہیں کروایا۔
برطانوی اخبار گارڈین کے مطابق ہفتے کو ہیلز نے انگلش ٹیم کے کھلاڑیوں ٹام کران اور جیڈ ڈارن بیچ سے ملاقات کی تھی اور وہ بھی احتیاطاً ازخود گھروں میں بند ہوگئے ہیں۔
پی ایس ایل کے منتظمین کا کہنا ہے کہ سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے والی چاروں ٹیموں کے کھلاڑیوں، آفیشلز، براڈکاسٹرز اور پی سی بی کے عملے کے کرونا وائرس کے ٹیسٹ کروائے جائیں گے۔