صومالیہ: الشباب کا فوجی اڈے پر دھاوا، تقریباً 70 افراد ہلاک

فائل

ایک سینئر فوجی اہل کار، احمد محمد نے بتایا ہے کہ حملے سے قبل دھماکہ ہوا، جو دور افتادہ ’افرور کیمپ‘ سامنے ہوا، جو ’بساسو‘ کے تجارتی مرکز سے اندازاً 100 کلومیٹر (62 میل) دور واقع ہے، جس کے بعد شدت پسندوں نے اڈے پر حملہ کیا اور قریب سے فوجیوں پر فائر کھولا

اہل کاروں نے جمعرات کو بتایا کہ الشباب کے انتہائی ہتھیار بند شدت پسندوں نے صومالیہ کی نیم خودمختار ریاستِ پنٹلینڈ کے ایک فوجی اڈے پر دھاوا بول دیا ہے، جس دوران 70 کے لگ بھگ افراد ہلاک جب کہ درجنوں زخمی ہوئے۔

مکینوں نے بتایا ہے کہ حملے کے دوران شہری، جن میں خواتین بھی شامل ہیں، کے سر قلم کیے گئے۔

حکام نے اِس حملے کو کئی برسوں کے دوران خطے کا ایک مہلک ترین حملہ قرار دیا ہے۔ اُنھوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ سکیورٹی فورسز کو دو چیلنج درپیش ہیں، ایک القاعدہ سے منسلک الشباب سے نبرد آزما ہونا، دوسرے داعش کے شدت پسند گروپ کے ساتھ کام کرنے والے لڑاکوں کی موجودگی۔

ایک سینئر فوجی اہل کار، احمد محمد نے بتایا ہے کہ حملے سے قبل دھماکہ ہوا، جو دور افتادہ ’افرور کیمپ‘ سامنے ہوا، جو ’بساسو‘ کے تجارتی مرکز سے اندازاً 100 کلومیٹر (62 میل) دور واقع ہے، جس کے بعد شدت پسندوں نے اڈے پر حملہ کیا اور قریب سے فوجیوں پر فائر کھولا۔