شامی باغی آپس میں نہ لڑیں، القاعدہ کی اپیل

فائل

شام میں سرگرم باغی تنظیموں کے جنگجووں کے درمیان گزشتہ کئی مہینوں سے جھڑپیں جاری ہیں جس کے باعث باغیوں کی صدر بشار الاسد کی حکومت کے خلاف پیش قدمی تقریباً رک گئی ہے۔
'القاعدہ' کے سربراہ ایمن الظواہری نے شام میں حکومت کے خلاف سرگرم اسلام پسند باغیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ آپس میں لڑائی بند کردیں۔

جمعے کی شب انٹرنیٹ پر جاری کیے جانے والے ایک آڈیو پیغام میں الظواہری نے شام میں 'القاعدہ' سے تعلق رکھنے والے اہم باغی رہنما کی فروری میں ایک خود کش حملے میں ہلاکت کو "بغاوت" کا نتیجہ قرار دیا۔

خیال رہے کہ ابو خالد السوری نامی کمانڈر شامی باغیوں کی اسلام پسند تنظیم 'احرار الشام' کے شریک بانی تھے جو اسلام پسند باغی تنظیموں کے اتحاد 'اسلامک فرنٹ' کا حصہ ہے۔

اپنے آڈیو پیغام میں 'القاعدہ' کے سربراہ نے کمانڈر ابو خالد کے قاتلوں کے ساتھ "آزادانہ شرعی انصاف" کرنے کا مطالبہ کیا۔

'القاعدہ' سے منسلک شامی باغیوں کی تنظیم 'النصرہ فرنٹ' نے کمانڈر ابو خالد کے قتل کا الزام ایک اور شدت پسند باغی تنظیم 'آئی ایس آئی ایل' پر عائد کیا ہے۔

خیال رہے کہ 'آئی ایس آئی ایل' اور شامی باغیوں کے دیگر گروہوں - بشمول 'النصرہ فرنٹ' اور 'اسلامک فرنٹ' – کے مابین گزشتہ کئی مہینوں سے جھڑپیں جاری ہیں جس کے باعث باغیوں کی صدر بشار الاسد کی حکومت کے خلاف پیش قدمی تقریباً رک گئی ہے۔

برطانیہ میں قائم شامی حزبِ اختلاف کی حامی تنظیم 'سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس' کے مطابق باغیوں کے زیرِ انتظام علاقوں میں جاری ان جھڑپوں میں صرف رواں سال اب تک تین ہزار سے زائد افراد مارے جاچکے ہیں۔

فروری میں کمانڈر ابو خالد کے قتل کے بعد 'القاعدہ' نے 'آئی ایس آئی ایل' کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

ایمن الظواہری سے منسوب تازہ آڈیو بیان کے درست ہونے کی تاحال تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔ لیکن برطانوی خبر رساں ایجنسی 'رائٹرز' کے مطابق آڈیو میں سنائی دینے والی آواز 'القاعدہ' سربراہ کی آواز سے مشابہ ہے۔