عبادی کا پہلا دورہٴ ایران، داعش کے خلاف لڑائی میں تعاون

فائل

تیل، بجلی، معیشت اور تجارت کے وزراٴ عراقی رہنما کے ہمراہ ہوں گے۔ ایران اور عراق کے مابین سالانہ 402 ارب ڈالر کی تجارت ہوتی ہے

ایران کے کلیدی حکام سے بات چیت کے لیے عراقی وزیر اعظم حیدر العبادی پیر کو تہران پہنچنے والے ہیں، جہاں وہ داعش کے شدت پسندوں کے مشترکہ لڑائی لڑنے اور دونوں ملکوں کے درمیان معاشی رابطوں کے بارے میں گفتگو کریں گے۔

مسٹر عبادی کے دفتر نے کہا ہے کہ اس ایک روزہ دورے کا مقصد علاقے کو متحد کرنے کی کوشش کرنا ہے، تاکہ، بقول اُن کے، ’دہشت گرد گروپ کے خلاف جنگ میں عراق کی مدد کرنا ہے‘۔

تیل، بجلی، معیشت اور تجارت کے وزراٴ عراقی رہنما کے ہمراہ ہوں گے۔ ایران اور عراق کے مابین سالانہ 402 ارب ڈالر کی تجارت ہوتی ہے۔

ایران بغداد کی شیعہ قیادت والی حکومت کا ایک کلیدی حامی ہے اور اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ شدت پسندوں سے لڑنے کے لیے ایران نے اپنے فوجی عراق روانہ کیے ہیں۔

ایک ماہ کی جنگ و جدل کے بعد، دولت اسلامیہ نے عراق اور شام کے ایک وسیع خطے پر قبضہ جما لیا ہے، اور اپنی سخت گیر تاویل والے شرعی قوانین کو نافذ کرنے کے لیے خلافت کا راج قائم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

مسٹر عبادی کا یہ دورہ ایسے وقت سامنے آرہا ہے، جب 2010ء کے بعد پہلی بار، حکومت عراق نے قومی سلامتی کے وزارٴ کی ایک کھیپ مقرر کر رکھی ہے، جب کہ ہفتے کو دفاع اور داخلہ کے قلمدان بھی تفویض کیے جاچکے ہیں۔


اتوار کے روز عرب لیگ کا ایک اعلیٰ سطحی وفد عراقی قائدین سے ملا، جس میں داعش اور ’دہشت گردوں‘ کے خلاف ملکی لڑائی میں حکومت کی حمایت کا اظہار کیا۔