ایڈز پر چوبیسویں بین الاقوامی کانفرنس کے موقع پر، جو 29 جولائی سے 2 اگست تک کینیڈا کے شہر مونٹریال میں منعقد کی جارہی ہے، جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق عالمی سطح پر نئے ایچ آئی وی انفیکشنز کی تعداد میں 2020 اور 2021 کے درمیان صرف 3.6 فیصد کمی آئی، جو کہ 2016 کے بعد نئے انفیکشنز میں سب سے کم سالانہ کمی ہے۔
یو این ایڈز کے مطابق سال 2021 میں ایڈز کی وبا نے 65 ہزار جانیں نگل لیں اور موثر علاج و تشخیص کی سہولیات کے باوجود ہر منٹ میں اوسطاً ایک شخص کی جان ضائع ہو گئی۔
یو این ایڈز نے کہا ہے کہ اب ایچ آئی وی کے نئے انفیکشن دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے خطے ایشیا اور بحرالکاہل میں کئی سال کم رہنے کے بعد ، بڑھ رہے ہیں جبکہ مشرقی اور جنوبی افریقہ میں 2021 میں پچھلے برسوں کے مقابلے میں پیشرفت نمایاں طور پر سست رہی۔
مغربی اور وسطی افریقہ اور کیریبین علاقوں میں ایچ آئی وی کے نئے انفیکشن میں قابل ذکر کمی کے ساتھ کچھ مثبت خبریں سامنے ائی ہیں ، لیکن ان خطوں میں بھی وسائل کی کمی کی وجہ سے ایچ آئی وی سے نمٹنے میں مشکلات پیش آنے کا خطرہ ہے۔
کینیڈا میں منعقد ہونے والی کاننفرنس کا عنوان ہے "ری انگیج اینڈ فالو دی سائینس "یعنی رابطے بحال کرنا اور سائنس کی پیروی کرنا ہے۔
انٹرنیشنل ایڈز کانفرنس کی ویب سائٹ کے مطابق اس تقریب میں دنیا بھر سے تقریبا پندرہ ہزار شرکا کو دعوت دی گئی ہے ۔جن میں سرکردہ سائنسدان، پالیسی ساز اور نچلی سطح کے کارکن شامل ہیں ۔جو اس تقریب میں ذاتی طور پر یا ورچول شرکت کر سکتے ہیں ۔
انٹرنیشنل ایڈز سوسائٹی (IAS) کی سربراہی میں ہر دوسرے سال دنیا بھر کے ایک مختلف شہر میں منعقد ہونے والی یہ کانفرنس ایچ آئی وی سے متعلق دنیا کا سب سے بڑا اجتماع ہے ۔
Your browser doesn’t support HTML5
باقاعدہ کانفرنس سے قبل تقریبات کا اغاز بدھ سے ہو چکا ہے۔
ایچ آئی وی کے عالمی ردعمل پر یو این ایڈز کے نئے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ پچھلے دو برسوں کے دوران کوویڈ نائیٹین اور دیگر عالمی بحرانوں کے دوران، ایچ آئی وی کی وبا کے خلاف پیش رفت میں تنزلی آئی ہے، وسائل سکڑ گئے ہیں، اور اس کے نتیجے میں لاکھوں جانیں خطرے میں ہیں۔یہ نئی رپورٹ، ان ڈینجر "، کینیڈا میں بین الاقوامی ایڈز کانفرنس سے پہلے لانچ کی جا رہی ہے۔
صحت کے ماہرین کا کہنا ہے گذشتہ تقریبا تین برسوں سے جہاں کوویڈ نائیٹین وبا نےایچ ائی وی کے عالمی ردعمل پر پیش رفت کو متاثر کیاہے ، وہیں اس کی وجہ سے سائنس میں امید افزا پیش رفت اور لوگوں کو معائنے ، علاج، روک تھام اور دیکھ بھال سے مربوط کرنے کے جدید طریقوں سے بھی متعارف کرایاہے۔
اس کانفرنس میں ایچ آئی وی اور صحت کے شعبے میں جدت ، معیاری صحت کی دیکھ بھال، ایچ آئی وی کے علاج اور ویکسین کی تحقیق تک بہت سے موضوعات شامل ہیں۔
’ایڈز د2020 ڈاٹ آرگ ‘کے مطابق، کانفرنس "مستقبل کے تحقیقی ایجنڈوں کی وضاحت کرے گی، تازہ ترین شواہد کو عملی جامہ پہنائے گی اور صحت عامہ اور انفرادی فلاح و بہبود کے لیے خطرہ کے طور پر ایچ آئی وی کی وبا پر قابو پانے کے لیے ایک نئے اتفاق رائے کو ترتیب دے گی۔"
صحت کا اعلی ادارہ ڈبلیو ایچ او بھی ایڈز 2022 کانفرنس میں شرکت کرے رہا ہے۔ رپورٹس کے مطابق ایڈز 2022 کے نمایاں مقررین میں یو ایس نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف الرجی اینڈ انفیکشن ڈیزیز کے مشہور امیونولوجسٹ ڈاکٹر انتھونی فاوچی بھی شامل ہیں۔