امریکہ کے محکمۂ دفاع پینٹاگان کی عمارت کے باہر دھماکے کی تصویر کو آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی)سے بنائی گئی جعلی تصویر قرار دیا گیا ہے۔
پیر کی صبح سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹوئٹر‘ پر کئی ویری فائیڈ اکاؤنٹس پر ایک تصویر اچانک گردش کرنے لگی تھی جس میں پینٹاگان کی عمارت کے باہر سیاہ دھواں اٹھتا ہوا دکھایا گیا تھا۔ تصویر سے ایسا تاثر مل رہا تھا جیسے عمارت کے باہر دھماکہ ہوا ہے۔
ٹوئٹر پر متعدد ویری فائیڈ اکاؤنٹس پر یہ تصویر شیئر کی گئی اور اس کے ساتھ عبارت تحریر کی گئی کہ امریکہ میں پینٹاگان کے باہر دھماکہ ہوا۔
دنیا کے بعض ٹی وی چینلز نے اس پر بریکنگ نیوز بھی چلائی جب کہ کچھ نیوز چینلز پر تجزیے بھی شروع کر دیے گئے۔
❌ This photo does not show an explosion outside the Pentagon. The US Defense Department confirmed there was no such attack, and the picture appears to have been generated using artificial intelligence https://t.co/hAFFL6Tmyr pic.twitter.com/lpeY3QGnbg
— AFP Fact Check 🔎 (@AFPFactCheck) May 22, 2023
امریکہ کے محکمۂ دفاع کا ہیڈ کوارٹرز پینٹاگان دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی کے قریب ریاست ورجینیا کی آرلنگٹن کاؤنٹی میں واقع ہے۔
آرلنگٹن کاؤنٹی کے فائر ڈپارٹمنٹ کا ٹوئٹر پر ایک بیان میں کہنا تھا کہ پینٹاگان اور فائر ڈپارٹمنٹ اس بات سے آگاہ ہیں کہ سوشل میڈیا پر پینٹاگان کے باہر دھماکے کی تصویر زیرِ گردش ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پینٹاگان یا اس کے قربوجوارمیں ایسا کوئی بھی واقعہ پیش نہیں آیا۔اورعوام کے لیے کوئی خطرہ نہیں ہے۔
@PFPAOfficial and the ACFD are aware of a social media report circulating online about an explosion near the Pentagon. There is NO explosion or incident taking place at or near the Pentagon reservation, and there is no immediate danger or hazards to the public. pic.twitter.com/uznY0s7deL
— Arlington Fire & EMS (@ArlingtonVaFD) May 22, 2023
امریکی جریدے 'فوربز' نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ محکمۂ دفاع کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ ٹوئٹر اور گوگل سرچ میں سامنے آنے والی تصویر غلط معلومات پر مبنی ہے۔
امریکہ نشریاتی ادارے 'سی این این' کی رپورٹ کے مطابق پینٹاگان کے باہر دھماکے کی جعلی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد اسٹاک مارکیٹس پر بھی اس کے اثرات مرتب ہوئے اور ان میں مندی دیکھی گئی۔
This morning, an AI generated image of an explosion at the US Pentagon surfaced.With multiple news sources reporting it as real, the S&P 500 fell 30 points in minutes.This resulted in a $500 billion market cap swing on a fake image.It then rebounded once the image was… pic.twitter.com/DpHgflkMXP
— The Kobeissi Letter (@KobeissiLetter) May 22, 2023
'سی این این' کے مطابق یہ تصویر معروف خبر رساں ادارے بلوم برگ کے نام سے ویری فائیڈ اکاؤنٹ سے شیئر ہوئی تھی جس کے بعد کئی اداروں اور اکاؤنٹس نے اسے شیئر کیا۔
بعد ازاں بلوم برگ کے نام سے بنے اس اکاؤنٹ کو ٹوئٹر نے معطل کر دیا تھا۔
فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا کہ بلوم برگ کے نام سے ویری فائیڈ اس ٹوئٹر اکاؤنٹ کے پیچھے کون تھا اور یہ کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے بنائی گئی یہ تصویر کس نے تخلیق کی تھی۔
A fake Bloomberg account with a Verified Blue Check on Twitter posted an apparently AI-generated picture of an explosion at the Pentagon this morning 😳👀 pic.twitter.com/9sPkkAfIot
— Daily Loud (@DailyLoud) May 22, 2023
آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے تیار اس تصویر کو جہاں روس کے میڈیا اداروں نے شیئر کیا وہیں بھارت کے نشریاتی ادارے ’ری پبلک ٹی وی‘ نے تو اس پر باقاعدہ تبصرہ بھی کیا۔
بعد ازاں روس کے ’آر ٹی‘ اور بھارت کے ’ری پبلک ٹی وی‘ نے اپنی رپورٹس واپس لے لی تھیں۔
It was earlier reported by @RT_com pic.twitter.com/dPLY7d5wnJ
— Mohammed Zubair (@zoo_bear) May 22, 2023
آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے تیار تصویر پر مبصرین کا کہنا ہے کہ اس تصویر میں جس عمارت کو دکھایا گیا ہے کہ وہ محکمۂ دفاع کی عمارت سے مماثلت نہیں رکھتی۔
اسی طرح بعض مبصرین نے تصویر میں کئی ایسی چیزوں کی نشان دہی کی جن سے واضح ہوتا ہے کہ یہ تصویر آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے تیار کی گئی ہے۔