فوجی ترجمان نے اس دعوے کو بھی قطعی طور پر غلط قرار دیا کہ امریکہ سمجھتا ہے کہ افغانستان کے لیے مستقبل کے حکومتی ڈھانچے میں حقانی نیٹ ورک کا اہم کردار ہو گا۔
امریکہ نے پاکستان کے بعض اخبارات میں شائع ہونے والی ان اطلاعات کی تردید کی ہے کہ وہ افغانستان میں متحرک عسکریت پسندوں کےساتھ ہونے والی مصالحت کی رو سے ملک کے مشرقی صوبوں، خوست، پکتیا اور پکتیکا کا انتظام حقانی نیٹ ورک کے حوالے کرنے پر رضا مند ہے۔
امریکی فوج کے ترجمان برگیڈیئر ٹوئٹی کا تردیدی بیان اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے نے پیر کو جاری کیا ہے۔
فوجی ترجمان نے اس دعوے کو بھی قطعی طور پر غلط قرار دیا کہ امریکہ سمجھتا ہے کہ افغانستان کے لیے مستقبل کے حکومتی ڈھانچے میں حقانی نیٹ ورک کا اہم کردار ہو گا۔
’’ایک اعلیٰ امریکی فوجی عہدیدار سے منسوب یہ بیان امریکہ کی پالیسی سے مطابقت نہیں رکھتا۔ مزید برآں صرف اسلامی جمہوریہ افغانستان کی حکومت افغان عوام کی جانب سے سیاسی اقدامات کرنے کی مجاز ہے۔‘‘
امریکی فوج کے ترجمان برگیڈیئر ٹوئٹی کا تردیدی بیان اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے نے پیر کو جاری کیا ہے۔
فوجی ترجمان نے اس دعوے کو بھی قطعی طور پر غلط قرار دیا کہ امریکہ سمجھتا ہے کہ افغانستان کے لیے مستقبل کے حکومتی ڈھانچے میں حقانی نیٹ ورک کا اہم کردار ہو گا۔
’’ایک اعلیٰ امریکی فوجی عہدیدار سے منسوب یہ بیان امریکہ کی پالیسی سے مطابقت نہیں رکھتا۔ مزید برآں صرف اسلامی جمہوریہ افغانستان کی حکومت افغان عوام کی جانب سے سیاسی اقدامات کرنے کی مجاز ہے۔‘‘