کابل: خودکش حملے میں چھ پولیس اہلکار ہلاک

خودکش بمبار نے فوجی اہلکار کی وردی پہنچ رکھی تھی اور اُس نے وزارت داخلہ کے مرکزی دروازے پر اپنے جسم سے بندھے بارودی مواد میں دھماکا کر دیا ۔
افغانستان کے دارالحکومت کابل میں وزارت داخلہ کی عمارت کے باہر بدھ کو ایک خودکش بم حملے میں کم از کم چھ پولیس اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔

افغانستان کی صدارتی انتخابی مہم بدھ کو ختم ہو رہی ہے اور اس سے قبل یہ تازہ مہلک حملہ ہے۔ صدارتی انتخابات پانچ اپریل کو ہونا ہیں۔

افغان وزارت داخلہ کے ایک بیان میں کہا گیا کہ خودکش بمبار نے فوجی اہلکار کی وردی پہنچ رکھی تھی اور اُس نے وزارت داخلہ کے مرکزی دروازے پر اپنے جسم سے بندھے بارودی مواد میں دھماکا کر دیا ۔

ترجمان نے کہا کہ خودکش بمبار نے جیسے ہی پولیس اہلکاروں کو دیکھا تو اُس نے دھماکا کر دیا۔ وزارت داخلہ کے ترجمان کے بقول جسم سے بارودی مواد باندھ کر کسی کے لیے وزارت کے اندر داخل ہونا نا ممکن ہے۔

طالبان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے

طالبان نے افغانستان میں پانچ اپریل کو ہونے والے انتخابات میں شرکت کرنے والوں کو نشانہ بنانے کا اعلان کر رکھا ہے اور ملک میں حالیہ دنوں میں دہشت گرد حملوں میں تیزی آئی ہے۔

گزشتہ ہفتہ کابل کے حساس علاقے میں واقع ملک کے خودمختار الیکشن کمیشن کے مرکزی دفتر پر بھی شدت پسندوں نے نشانہ بنایا تھا۔

اُدھر افغانستان میں حکام نے بدھ کو بتایا کہ شدت پسندوں نے ایک سیاستدان سمیت نو افراد کو قتل کر دیا ہے۔

ان افراد کو رواں ہفتے کے اوائل میں ملک کے شمال سے اغوا کیا گیا تھا۔

حسین نظاری شمالی افغانستان کی صوبائی کونسل کے انتخابات کے لیے اُمیدوار تھے۔ جب کہ دیگر قتل کیے جانے والے آٹھ افراد کی شناخت نہیں ہوئی ہے۔

کسی نے اس واقعہ کی ذمہ داری قبول نہیں کی لیکن عہدیداروں کا الزام ہے کہ اس میں طالبان ملوث ہیں۔