افغانستان میں سینئر سیاست دان اور سابق وزیرِ اعظم گلبدین حکمت یار کی ایک سیاسی ریلی کے قریب پیر کو بم دھماکے میں کم از کم تین افراد ہلاک ہو گئے۔
بم جلال آباد میں اس مقام کے قریب ایک موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا جہاں گلبدین حکمت یار نے ایک ریلی سے خطاب کرنا تھا۔
افغان حکام کے مطابق جب ریلی سے خطاب کے بعد گلبدین حکمت یار وہاں سے روانہ ہو گئے تو اس کے کچھ منٹ بعد یہ دھماکا ہوا۔
حکمت یار حزب اسلامی کے رہنما ہیں اور وہ کئی سال تک روپوش رہنے کے بعد کابل حکومت سے ایک امن معاہدے کے نتیجے میں گزشتہ سال ہی افغانستان واپس لوٹے تھے۔
تاحال کسی گروپ نے اس بم دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
واضح رہے کہ جلال آباد افغانستان کے صوبہ ننگر ہار کا دارالحکومت ہے اور اس افغان صوبے کی سرحدیں پاکستانی علاقوں سے ملتی ہیں۔
ننگرہار میں داعش کی موجودگی اور اس کی سرگرمیوں کی اطلاعات بھی ذرائع ابلاغ کی زینت بنتی رہی ہیں۔