افغان صدر حامد کرزئی نے ایک نیا حکم نامہ جاری کیا ہے جس کے ذریعے افغانستان کے 'آزاد الیکشن کمیشن' کو انتخابی نتائج کے فیصلے کا حتمی اختیار دے دیا گیا ہے۔
بدھ کو سامنے آنے والا یہ فیصلہ اس طویل تنازع کے بعدسامنے آیا ہے جو گزشتہ برس ستمبر میں ہونےو الے انتخابات کے نتائج کے باعث پیدا ہوا تھا۔
انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کے بعد صدر حامد کرزئی کی جانب سے تشکیل کردہ ایک خصوصی عدالت نے انتخابات میں کامیاب قرار پانے والے ایک تہائی امیدواران کو نااہل قرار دے دیا تھا۔
تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ صدر کی جانب سے عدالت کی تشکیل ایک غیر قانونی عمل تھا جس کا مقصد پارلیمان کو اپنی پسند کے مطابق ڈھالنے کی کوشش کرنا تھا۔
براہِ راست عالمی امداد سے چلنے والے افغانستان کے آزاد الیکشن کمیشن نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی اپنے طور پر علیحدہ سےتحقیقات کی تھیں جس کے بعد کمیشن نے بھی کامیاب قرار پانے والے 24 امیدواران کو گزشتہ برس دسمبر میں نااہل قرار دے دیا تھا