افغانستان: سماجی میڈیا ’وائٹس ایپ‘ اور ’ٹیلی گرام‘ کی سروس بند

افغان ٹیلی مواصلات کے رابطے کے ادارے (اے ٹی آر اے) نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ سماجی میڈیا کی اِن سروسز کو 20 روز کے لیے معطل کر دیا جائے گا۔ یہ فیصلہ ریاست کے سکیورٹی کے اداروں کی جانب سے کی گئی درخواست کے نتیجے میں کیا گیا ہے

ایاز گل

افغانستان میں حکام نے ملک میں ’واٹس ایپ‘ اور ’ٹیلی گرام‘ کی سماجی میڈیا کی سہولیات عارضی طور پر بند کردی ہیں۔ جمعے کے روز ایک اہل کار نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے، اِس کا باعث سکیورٹی تشویش بیان کی ہے۔

افغان ٹیلی مواصلات کے رابطے کے ادارے (اے ٹی آر اے) نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ سماجی میڈیا کی اِن سروسز کو 20 روز کے لیے معطل کر دیا جائے گا۔ یہ فیصلہ ریاست کے سکیورٹی کے اداروں کی جانب سے کی گئی درخواست کے نتیجے میں کیا گیا ہے۔

اہل کار، جنھوں نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بات کی، بتایا کہ اس ضمن میں ہفتے کو باضابطہ اعلان متوقع ہے۔

ٹیلی مواصلاتی ادارے نے ’ٹیلی کوم‘ کو حکم جاری کیا ہے کہ یکم نومبر سے یہ سہولیات روک دی جائیں۔ یہ بات افغان ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی سرکاری ہدایات کی ایک نقل میں کہی گئی ہے۔

حالیہ دِنوں، سماجی میڈیا کے صارفین نے اِن دو سروسز کے حوالے سے تکنیکی مسائل کی شکایت کی ہے۔

اِس متنازع اقدام کے نتیجے میں، افغان حکومت پر تنقید کا سلسلہ چِھڑ گیا ہے، جسے غیر قانونی قدم اور اظہار آزادی پر حملہ قرار دیا جا رہا ہے۔

نکتہ چینی کے بعد جمعے کو ٹیلی مواصلات پر ضابطہ کار ادارے نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بندش کا مقصد ’’ایک نئے قسم کی ٹیکنالوجی‘‘ کا تجربہ کرنا ہے، تاکہ صارفین کی شکایات کو نمٹایا جا سکے۔

ضابطے کا دفاع کرتے ہوئے، ادارے نے کہا ہے کہ ’وائٹس ایپ‘ اور ’ٹیلی گرام‘ محض آواز اور پیغام رسانی کی سہولیات فراہم کرتے ہیں، اور اِن کی عارضی معطلی سے افغانوں کے شہری حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہوتی۔ وزارت نے مزید کہا ہے کہ حکومت آزادی اظہار کے تحفظ کے عزم پر قائم ہے۔

ٹوئٹر پر ایک بیان میں افغان صحافیوں اور سرگرم کارکنوں نے اقدام کو مسترد کیا ہے۔

حبیب خان طوطا خیل نے ٹوئٹر پر پیغام تحریر کیا کہ ’’ایسا لگتا ہے کہ یہ حکومت کی سنسرشپ کا آغاز ہے۔ اگر اس کی فوری طور پر مزاحمت نہ کی گئی تو بعید نہیں کہ حکومت بہت جلد فیس بک اور ٹوئٹر کو بھی بند کردے‘‘۔

ایک افغان صحافی نے کہا ہے کہ ’’حکومت سکیورٹی کی فراہمی میں ناکام ہوئی ہے، اب وہ پیغام رسانی کے پلیٹ فارمز پر بندش لگا کر اپنی نالائقی کو چھپانا چاہتی ہے۔ مطلق العنانیت؟’’۔