افغانستان نے کہا ہے کہ اس کی فضائیہ نے مشرقی صوبے ننگرہار میں داعش کے خلاف کارروائی میں کم از کم 40 عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا ہے۔
وزارت دفاع کے ترجمان جنرل دولت وزیری کے مطابق یہ حملہ جمعرات کو دیر گئے اچین ضلع میں کیا گیا اوراس میں داعش کے متعدد جنگجو زخمی بھی ہوئے۔
امریکی خبر رساں ایجنسی "ایسوسی ایٹڈ پریس" کے مطابق ضلع کے گورنر غالب مجاہد کا کہنا ہے کہ پیخالتابند کے علاقے میں داعش کے جنگجوؤں کا ایک اجلاس ہو رہا تھا جسے فضائی حملے میں نشانہ بنایا گیا۔
ان کے بقول ہلاک ہونے والوں میں اکثریت غیر ملکی جنگجوؤں کی تھی جن کی لاشیں مقامی دیہاتیوں نے داعش کے حوالے کیں۔
اس شدت پسند گروپ نے ننگرہار میں اپنے قدم جما رکھے ہیں۔
اس صوبے میں داعش اور طالبان کے درمیان ہلاکت خیز چھڑپیں بھی ہوتی رہی ہیں۔ داعش میں شامل ہونے والے اکثر جنگجو طالبان سے منحرف ہونے والوں کی ہے۔
ادھر افغانستان میں بین الاقوامی اتحادی افواج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل چارلس کلیولینڈ کا کہنا ہے کہ بظاہر داعش افغانستان میں اپنی گرفت کھو رہا ہے۔
پینٹاگان میں صحافیوں سے وڈیو لنک کے ذریعے بات کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ "ہمارا خیال ہے کہ ہم نے افغانستان میں داعش کی موجودگی کو قابل ذکر حد تک کم کیا ہے۔"
امریکی فوج کے اندازوں کے مطابق افغانستان میں داعش کے تقریباً ایک ہزار سے تین ہزار جنگجو موجود ہیں، تاہم کلیولینڈ کا کہنا تھا کہ اصل تعداد "شاید اس سے بھی کم ہو۔"