افغانستان: شدید سردی کے باعث 40 ہلاک

افغانستان: شدید سردی کے باعث 40 ہلاک

افغانستان: شدید سردی کے باعث 40 ہلاک

افغانستان میں عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ملک کے شدید ترین موسم سرما میں سردی کے باعث بچوں سمیت 40 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

وزارت صحت کے ترجمان غلام سخی کارگر نے پیر کے روز بتایا کہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق کابل، غور اور بدخشاں صوبوں میں 41 افراد موت کا شکار ہوئے۔

اُنھوں نے کہا کہ مرنے والوں میں دو چار افراد کے علاوہ باقی تمام بچے تھے اور صرف کابل میں ہلاک ہونے والے 24 افراد کی اکثریت ان کیمپوں میں مقیم تھی جو ملک کے دیگر علاقوں سے لڑائی کے باعث یہاں آئی تھی۔

موسمیات کے قومی سینٹر کے مطابق 15 سالوں میں کابل کو شدید ترین سردی اور بھاری برفباری کا سامنا ہے۔ موسم کی صورتحال میں رواں ہفتے کے اواخر تک بہتری آئے گی۔

اس سردی سے متاثر ہونے والے افراد کی اکثریت کابل میں کیمپوں میں مقیم ہے اور جن تین کیمپوں میں ہلاکتیں ہوئیں وہ ملک میں اربوں ڈالر کی امداد کی نگرانی کرنے والی بین الاقوامی تنظیموں کے دفاتر سے کچھ ہی فاصلے پر ہیں۔

اقوام متحدہ اور امریکی امدادی ادارے نے شہر میں 40 سے زائد کیمپوں میں مقیم لوگوں میں اضافی کمبل اور ایندھن فراہم کرنا شروع کر دیا ہے۔ ان کیمپوں میں زیادہ تر ہلمند اور قندوز صوبوں اور پاکستان اور ایران سے آنے والے پناہ گرین رہ رہے تھے۔

نیٹو نے بھی تقریباً 1,000 کمبل، کوٹ، جرابیں، ٹوپیاں اور دستانے ان افراد میں تقسیم کیے ہیں۔ بین الاقوامی اتحاد کا کہنا تھا کہ وہ آئندہ ہفتے میں مزید اشیاء فراہم کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے۔