افغانستان میں کیے جانے والے ایک جائزے میں معلوم ہوا ہے کہ طالبان کے ساتھ جنگ میں شدت اور بڑھتی ہوئی بے روزگاری کے تناظر میں افغان شہری عدم تحفظ اور معیشت کے بارے میں سب سے زیادہ تشویش کا شکار ہیں۔
سان فرانسسکو میں قائم ایشیا فاؤنڈیشن نے منگل کو اپنی سالانہ جائزہ رپورٹ پیش کی۔ اس جائزے کے لیے افغانستان کے 34 صوبوں میں 9,586 افغان مرد و خواتین کی رائے لی گئی۔
جائزے کے مطابق 36.7 فیصد افراد نے کہا کہ ان کے خیال میں ملک صحیح سمت کی جانب گامزن ہے۔ گزشتہ سال کے مقابلے میں یہ تعداد کم ہے جب 54.7 فیصد افراد نے کہا تھا کہ ملک صحیح سمت پر ہے۔
گزشتہ 10 سالوں میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ افغان عوام اتنے کم پرامید ہیں۔
جائزے میں معلوم ہوا کہ 42.7 فیصد افغان عدم تحفظ کے بارے میں پریشان ہیں جبکہ گزشتہ سال یہ تعداد 34.1 فیصد تھی۔ 2007 کے بعد ملک میں اس سال عدم تحفظ کا احساس سب سے زیادہ ہے۔
یاد رہے کہ 2014 میں عالمی لڑاکا افواج کا انخلا مکمل ہو گیا تھا۔
اس سال طالبان نے ملک بھر میں کئی بڑی کارروائیاں کیں جن میں افغان پارلیمان پر حملہ اور شمالی شہر قندوز پر مختصر مدت کے لیے قبضہ شامل ہیں۔
افغانستان میں موجود بین الاقوامی اتحادی فورس افغان سکیورٹی فورسز کو طالبان سے نمٹنے میں مدد فراہم کر رہی ہیں۔