افغانستان کے صدر اشرف غنی نے نیا قائم مقام وزیر دفاع تعینات کیا ہے جب کہ اس عہدے پر تعینات اپنے ایک متعمد ساتھی معصوم ستنکزئی کو ملک کے مرکزی خفیہ ادارے نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس (این ڈی ایس) میں منتقل کر دیا ہے۔
اس تبدیلی کا اعلان جمعرات کی شام دیر گئے کیا گیا۔ معصوم ستنکزئی کی جگہ جنرل عبداللہ کو قائم مقام وزیر دفاع تعینات کیا گیا ہے جو اس سے قبل وزارت میں چیف آف سٹاف کے عہدے پر کام کر رہے تھے۔
ستنکزئی کو این ڈی ایس کا ڈائریکٹر مقرر کیا گیا ہے۔ گزشتہ سال دسمبر میں این ڈی ایس کے سربراہ رحمت اللہ نبیل نے صدر غنی سے اختلافات کے باعث استعفیٰ دے دیا تھا۔
خبر رساں ادارے روئیٹرز نے کہا ہے کہ دونوں افراد کی تعیناتی کی پارلیمان سے توثیق لازمی ہے۔
معصوم استنکزئی کو ایک سال قبل وزیر دفاع کے عہدے کے لیے نامزد کیا گیا تھا مگر صدر غنی اور ملک کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ کے درمیان جاری سیاسی کشمکش کے باعث پارلیمان سے اس تعیناتی کی منظوری حاصل کی نہیں جا سکی۔
گزشتہ ماہ پارلیمان نے سابق آرمی جنرل تاج محمد جاھد کی وزیر داخلہ کے طور پر تعیناتی کی منظوری دی تھی جنہوں نے نورالحق علومی کی جگہ یہ عہدہ سنبھالا جنہوں نے ملک کی خراب ہوتی ہوئی سلامتی کی صورتحال پر شدید تنقید کے بعد استعفیٰ دے دیا تھا۔
اُس وقت پارلیمان کے اسپیکر نے حکومت سے کہا تھا کہ وہ وزارت دفاع اور این ڈی ایس کی قیادت کے لیے افراد کو نامزد کرے تاکہ عارضی بندوبست کو ختم کیا جا سکتے۔