آئی ایس آئی کے لیے جاسوسی کے الزام پر دو افغان فوجیوں کو 20 سال قید

افغان فوجی جیل باہر پہرہ دیتے ہوئے۔ فائل

سزا پانے والے فوجیوں کے وکیل تورلائی مقانن  نے اس فیصلے کو جو منگل کو سنایا گیا، مسترد کیا اور کہا کہ “ میرے موکلان پر تفتیش کے دوران تشدد کیا گیا اور زبرستی یہ بیان لیا گیا۔

افغان فوج کے دو اہلکاروں کو ملکی راز پاکستان کو دینے کے جرم میں بیس سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ ان دونوں کے خلاف مقدمہ دو سال تک چلا۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق شاہ محمد اور نظیرالله کو 2016 میں پاکستان کا سفر کرنے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا جس میں انہوں نے مبینہ طور پر پاکستانی فوج کے خفیہ ادارے آئی ایس آئی کو معلومات دیں۔ حکام کے مطابق ابتدا میں انہوں نے اس جرم سے انکار کیا لیکن بعد میں جلال آباد کی ایک فوجی عدالت میں اقرار کر لیا۔

فوجی پراسیکوٹر نجیب الرحمن نادم کے مطابق ان دونوں کو عدالت کی طرف سے بیس سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

نادم نے کہا کہ ان دونوں نے دہشت گرد حملوں اور بم دھماکوں کے بارے میں خفیہ معلومات پاکستان کو دیں۔

افغانستان کی حکومت جسے امریکہ سمیت مغرب کی حمایت حاصل ہے پاکستان پر الزام عائد کرتی ہے کہ وہ افغان طالبان کو پناہ فراہم کرتا ہے۔ پاکستان اس الزام کی تردید کرتا ہے۔

جواب میں پاکستان کہتا ہے کہ افغانستان پاکستانی طالبان جنگجووں کے خلاف، جو افغانستان سے پاکستان میں کاروائیاں کرتے ہیں، مناسب اقدامات نہیں کر رہا۔

سزا پانے والے فوجیوں کے وکیل تورلائی مقانن نے اس فیصلے کو جو منگل کو سنایا گیا، مسترد کیا اور کہا کہ میرے موکلان پر تفتیش کے دوران تشدد کیا گیا اور زبرستی یہ بیان لیا گیا۔ ہم اس فیصلے کو تسلیم نہیں کرتے اور اس کے خلاف اپیل کریں گے۔