افغانستان: خاتون کے سرِ عام قتل کی مذمت

سرِ عام قتل کا یہ واقعہ گزشتہ ماہ کے آخری دنوں میں پیش آیا۔

جنرل جان ایلن نے کابل کے قریب ایک دیہات میں پیش آنے والے اس واقعہ کو ’’ناقابل بیان سفاکی‘‘ قرار دیا ہے۔

افغانستان میں امریکی و اتحادی افواج کے سربراہ نے صوبہ پروان میں ایک طالبان عسکریت پسند کے ہاتھوں نوجوان خاتون کے سرِ عام قتل کی مذمت کی ہے۔

جنرل جان ایلن نے کابل کے قریب ایک دیہات میں پیش آنے والے اس واقعہ کو ’’ناقابل بیان سفاکی‘‘ قرار دیا ہے۔ خاتوں کو فائرنگ کرکے قتل کرنے کے اس واقعے کو عکس بند بھی کیا گیا تھا۔

مقتولہ پر دو طالبان عسکریت پسندوں کے ساتھ تعلقات کا الزام لگایا گیا تھا۔

ویڈیو فلم میں مقامی رہائشیوں کو اس عمل کی حوصلہ افزائی کرتے سنا جا سکتا ہے، جن میں سے بعض ’’افغان مجاہدین (طالبان) زندہ باد‘‘ کے نعرے بھی لگا رہے ہیں۔

جنرل جان ایلن

جنرل ایلن کا کہنا ہے کہ طالبان کا شہریوں بالخصوص خواتین پر ظلم و ستم کا سلسلہ جاری ہے، ’’جس کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی جانی چاہیئے‘‘۔

افغان حکومت نے کہا ہے کہ قتل کا یہ واقعہ ’’غیر اسلامی اور غیر انسانی‘‘ ہے۔ صوبہ پروان کی پولیس کو ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کرکے انصاف کے کٹہرے میں لانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

صوبائی حکام کا کہنا ہے کہ سرِ عام قتل کا یہ واقعہ گزشتہ ماہ کے آخری دنوں میں پیش آیا۔