افغان صدر نے شہریوں کے سر قلم کرنے کو ’’ناقابل معافی جرم‘‘ قرار دیا ہے، جو اُن کے بقول اسلامی احکامات کے بھی منافی ہے۔
افغانستان کے صدر حامد کرزئی نے صوبہ ہلمند میں عسکریت پسندوں کے ہاتھوں شہریوں کے قتل کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔
طالبان جنگجوؤں نے ضلع کاجکی کے شاہ کاریز نامی دیہات میں اتوار کی رات دو خواتین سمیت 17 ’’معصوم‘‘ افراد کے سر قلم کر دیے تھے۔
کابل میں صدارتی محل سے منگل کو جاری ہونے والے بیان کے مطابق صدر کرزئی نے اس قتل عام کو ’’ناقابل معافی جرم‘‘ قرار دیا ہے، جو اُن کے بقول اسلامی احکامات کے بھی منافی ہے۔
’’ایسے اقدامات کی طرف جھکاؤ دشمن کی مایوسی اور بدنظمی کی واضح طور پر نشاندہی کرتے ہیں۔‘‘
افغان صدر نے اس واقعے کی مکمل تحقیقات کا حکم بھی صادر کیا ہے۔
طالبان جنگجوؤں نے ضلع کاجکی کے شاہ کاریز نامی دیہات میں اتوار کی رات دو خواتین سمیت 17 ’’معصوم‘‘ افراد کے سر قلم کر دیے تھے۔
کابل میں صدارتی محل سے منگل کو جاری ہونے والے بیان کے مطابق صدر کرزئی نے اس قتل عام کو ’’ناقابل معافی جرم‘‘ قرار دیا ہے، جو اُن کے بقول اسلامی احکامات کے بھی منافی ہے۔
’’ایسے اقدامات کی طرف جھکاؤ دشمن کی مایوسی اور بدنظمی کی واضح طور پر نشاندہی کرتے ہیں۔‘‘
افغان صدر نے اس واقعے کی مکمل تحقیقات کا حکم بھی صادر کیا ہے۔