امریکی اداکارہ اور کامیڈین ایمی شومر نے اپنے کزن سینیٹر چارلس شومر کے ساتھ مل کر مطالبہ کیا ہے کہ 'گن کنٹرول' کے قوانین کو مزید سخت بنایا جائے
ایمی شومر نے کہا کہ جب حال ہی میں انہیں لوزیانا کے قصبے لیفی ایٹ میں ان کی نئی فلم 'ٹرین ریک' کی اسکرینگ کے موقع پر ہونے والی فائرنگ کے واقعہ کے بارے میں معلوم ہوا تو انہیں اس پر " انتہائی دکھ ہوا "۔ اس واقعہ میں دو افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
پیر کو نیویارک میں سینیٹر چارلس شومر نے اپنی کزن ایمی شومر کی موجودگی میں ایک مجوزہ قانون کے بارے میں بتایا جس سے تشدد والے جرائم کا ارتکاب کرنے والوں اور ذہنی طور پر بیمار افراد کے لئے اسلحے کا حصول مشکل ہو گا۔
سینیٹر شومر نے کہا کہ "لیفی ایٹ، چیٹنوگا، چارلسٹن، ورجینا ٹیک اور بہت ساری دوسرے عوامی مقامات پر ہونے والے فائرنگ کے واقعات نے ہمیں اگر کچھ سکھایا ہے تو جو کچھ ہمارے اختیار میں ہے اس کے تحت ہم ان سقم کو دور کریں اور نفرت میں مبتلا برائی کا ارتکاب کرنے والوں اور ذہنی طور پر پریشان افراد کے ہاتھوں میں اسلحہ جانے سے روک سکیں"۔
ایمی شومر نے کہا کہ "فائرنگ کے ان واقعات کو روکنا ہو گا۔ میں یہ نہیں جانتی کہ میں اور کیا کچھ کہوں"۔ انہوں نے کہا کہ ان کی فلم ٹرین ریک کی اسکرینگ کے موقع پر ہونے والی فائرنگ نے تشدد کے اس مسئلے کو "انتہائی ذاتی" بنا دیا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ گزشتہ مہینے لیفیی ایٹ میں ایک سینما میں فائرنگ کرنے والا مسلح شخص بڑے عرصے سے انتہائی غصے اور ذہنی بیماری میں مبتلا رہا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ 59 سالہ جان رسل ہوزر نے قانونی طور پر ایک نیم خود کار گن حاصل کی تھی جس سے اس نے دو نوجوان خواتین کو ہلاک جبکہ نو دوسرے افراد کو زخمی کیا۔
امریکہ کی کانگریس نے دو سال قبل گن کنڑول کے قوانین کو سخت کرنے کی کوششوں کو مسترد کر دیا تھا۔ ان مجوزہ اقدامات سے اسلحہ کے ممکنہ خریداروں کے ماضی کے متعلق جاننے کے عمل کو وسیع کیا جاسکتا تھا اور فوجی طرز کے ہتھیاروں پر پابندی اور گن کی راؤنڈز کو صرف 10 تک محدود کرنا شامل تھا۔