معروف امریکی اداکار روبن ولیمز اپنے گھر میں مردہ پائے گئے

حکام نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ ولیمز نے سانس روک کر یا دم گھوٹ کر خودکشی کی، لیکن ان کی موت کی اصل وجہ جاننے کے لیے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

امریکہ میں ٹی وی اور فلم کے نامور ادکار روبن ولیمز پیر کو اپنے گھر میں مردہ پائے گئے ان کی عمر 63 برس تھی۔

خبر رساں ایجنسی 'رائٹرز' کے مطابق ان کی موت بظاہر خودکشی کا نتیجہ معلوم ہوتی ہے۔

شمالی کیلیفورنیا میں دی مارن کاونٹی کے حکام نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ ولیمز نے سانس روک کر یا دم گھوٹ کر خودکشی کی، لیکن ان کی موت کی اصل وجہ جاننے کے لیے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

صدر براک اوباما نے ولیمز کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ "اپنی طرز کے ایک منفرد فنکار تھے" جنہوں نے "انسانی جذبوں کی ہر جہت کو چھوا"۔

ولیمز کی اہلیہ سوزان شنائڈر نے ایک بیان میں کہا کہ ’’اس صبح میں اپنے شوہر اور اپنے بہترین دوست سے محروم ہو گئی جب کہ دنیا نے اپنے محبوب فنکاروں میں سے ایک اور ایک بہترین انسان کو کھو دیا۔ میں بہت دل شکستہ ہوں۔‘‘

ولیمز کے لیے ذرائع ابلاغ کے امور کی دیکھ بھال کرنے والی مارا بوزیبیوم کے مطابق ’’وہ کچھ عرصے سے شدید ڈپریشن کا شکار تھے۔‘‘ ولیمز کو 1997ء میں ’’گڈ ول ہنٹنگ‘‘ میں بہترین معاون اداکار کے لیے آسکر ایوارڈ دیا گیا تھا۔

ماضی میں ولیمز نشے کی عادت سے چھٹکارا پانے کے لیے بھی کوشاں رہے اور اسی باعث انھوں نے رواں سال منیسوٹا کے ایک بحالی مرکز سے بھی رجوع کیا۔

ان کے ساتھیوں کا کہنا ہے کہ ولیمز کسی طرح کی منشیات یا شراب کے نشے کی وجہ سے اس مرکز میں نہیں گئے بلکہ وہ ضرورت سے زیادہ لمبے اوقات تک کام کرتے رہنے کی وجہ سے ’’سوچ کو مرکوز کرنے‘‘ کے لیے بحالی مرکز میں داخل ہوئے۔

1970ء کی دہائی میں مزاحیہ اداکار کے طور پر ٹی وی اسکرین پر جلوہ گر ہونے والے روبن ولیمز نے اپنے منفرد انداز سے بہت جلد اپنی صلاحیتوں کو لوہا منوا لیا۔

ان کی موت پر ہالی ووڈ اور ان کے ساتھی اداکار افسردہ ہیں۔ لوگوں کی اکثریت انھیں ایک بڑے دل والے انسان کے طور پر یاد کرتی ہے۔