طبی معائنے تک ابو حمزہ کی برطانیہ بدری روکنے کی اپیل

- FILE PHOTO TAKEN 19MAR04 - A file photograph dated March 19, 2004 shows Muslim cleric Sheikh Abu Hamza al-Masri

گزشتہ ہفتے ایک برطانوی عدالت نے ابو حمزہ کی جانب سے دائر کردہ نئی اپیل کے بعد ان کی برطانیہ بدری روک دی تھی۔
برطانیہ کی تحویل میں موجود مشتبہ دہشت گردابو حمزہ کے ایک وکیل نے کہا ہے کہ ان کے موکل گزشتہ کئی برسوں سے علیل ہیں جس کے باعث ان کے تفصیلی طبی معائنے تک انہیں امریکہ کے حوالے نہیں کیا جانا چاہیے۔

وکیل ایلن جانز نے منگل کو لندن کی ایک عدالت کو بتایا کہ حمزہ کی صحت بگڑ رہی ہے اور ایسی حالت میں انہیں دہشت گردی کے الزامات میں مقدمے کا سامنا کرنے کےلیے امریکہ کے حوالے کرنا "جبری قدم" ہوگا۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے ایک برطانوی عدالت نے ابو حمزہ کی جانب سے دائر کردہ نئی اپیل کے بعد ان کی برطانیہ بدری روک دی تھی۔

ابو حمزہ مسلمان نوجوانوں کو جہاد کی ترغیب دینے کے الزام میں گزشتہ کئی برسوں سے برطانیہ میں زیرِ حراست ہیں۔

انہیں امریکہ میں شمال مغربی امریکی ریاست اوریگن میں دہشت گردوں کا ایک تربیتی کیمپ قائم کرنے کی کوشش کرنے اور یمن میں اغوا کی وارداتوں میں القاعدہ کی مدد کرنے کے الزامات کا سامنا ہے۔

مصری نژاد ابو حمزہ نے 1980ء کی دہائی میں افغانستان میں روس کےخلاف جہاد میں حصہ لیا تھا جس کے دوران میں انہیں اپنی ایک آنکھ اور دونوں ہاتھوں سے محروم ہونا پڑا تھا۔