دوسرا ٹیسٹ: مصباح کی شاندار کارکردگی، آسٹریلیا کو 603 رنز کا ہدف

پاکستانی ٹیم کے کپتان مصباح الحق

چوتھے دن کا کھیل ختم ہونے پر، آسٹریلیا نے چار وکٹوں کے نقصان پر 143 رنز بنائے تھے۔ کھیل پر پاکستان کی گرفت مضبوط ہے۔ آسٹریلیا کو 603 کا مشکل ترین ہدف دیا گیا ہے، جب کہ اُس کے پاس اب چھ وکٹ باقی ہیں۔ جیت کی صورت میں، پاکستان آسٹریلیا سے 20 سال بعد سیریز میں برتری حاصل کرے گا، جب کہ 32 برس بعد اُسے وائٹ واش کا موقع ملے گا

دنیائے کرکٹ کی مضبوط ترین ٹیم سمجھی جانے والی آسٹریلیا کے خلاف پاکستانی بلے بازوں نے دوسرے ٹیسٹ میں بھی شاندار کارکردگی دکھائی اور میچ جیتنے کے لیے اسے 603 رنز کا ایک مشکل ترین ہدف دیا ہے۔

اتوار کو ابوظہبی میں کھیلے جانے والے دوسرے ٹیسٹ میچ کے چوتھے روز پاکستانی ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے ٹیسٹ کرکٹ کی تیز ترین سینچری بنانے کا عالمی ریکارڈ بھی برابر کیا۔

1986ء میں ویسٹ انڈیز کے مایہ ناز بلے باز ویوین رچرڈ نے 56 گیندوں پر سینچری اسکور کی تھے۔

مصباح الحق نے جارحانہ کھیل پیش کرتے ہوئے پانچ چھکوں اور اور 11 چوکوں کی مدد سے 101 رنز بنائے اور آؤٹ نہیں ہوئے۔ اس سے قبل انھوں نے اسی اننگز میں 21 گیندوں پر پچاس رنز بنا کر ٹیسٹ کرکٹ میں تیز ترین نصف سینچری کا ریکارڈ بھی توڑا۔

اس سے قبل جنوبی افریقہ کے جیک کیلس نے 2004ء میں زمبابوے کے خلاف 26 گیندوں پر تیز ترین نصف سینچری بنائی تھی۔

پاکستان کے اظہر علی نے بھی اس میچ میں اپنی مسلسل دوسری سینچری اسکور کی۔

پاکستان نے اپنی دوسری اننگز 293 رنز تین کھلاڑی آوٹ پر ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے آسٹریلیا کو جیت کے لیے 603 رنز کا ہدف دیا۔

چوتھے دن کا کھیل جب ختم ہوا تو آسٹریلیا نے چار وکٹوں کے نقصان پر 143 رنز بنائے تھے۔

پاکستان نے اس میچ میں ٹاس جیت کر پہلے کھیلتے ہوئے اپنی پہلی اننگز 570 رنز چھ کھلاڑی آؤٹ پر ختم کی تھی۔ اس اننگز میں یونس خان نے 213، اظہر علی 109 اور مصباح الحق نے 101 رنز بنائے تھے۔

پاکستان کی میزبانی میں ہونے والی دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں اسے ایک، صفر سے برتری حاصل ہے۔