مانچیسٹر کے حملہ آور نے بم کے زیادہ تر اجزا خود خریدے: برطانوی پولیس

فائل فوٹو

پولیس افسران اس بات کا تعین کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ کیا عبیدی ایک وسیع نیٹ ورک کا حصہ تھا اور انہوں نے  اس بات کو  تاحال خارج از امکان قرار نہیں دیا ہے۔

برطانوی پولیس کا کہنا ہے کہ مانچیسٹر میں خود کش بم حملہ کرنے والے سلمان عبیدی نے ممکنہ طور پر بم کے زیادہ تر اہم اجزا خود ہی خریدے اور اس نے زیادہ تر افعال خود ہی سر انجام دیے۔

برطانیہ کے شمالی شہر میں کنسرٹ ہال پر ہونے والے حملے کے بعد پولیس نے اب تک 16 افراد کو گرفتار کیا ہے۔ گزشتہ ہفتہ ہونے والے اس حملے میں بچوں سمیت 22 افراد ہلاک جبکہ 116 دیگر زخمی ہوئے۔

نارتھ ویسٹ انسداد دہشت گردی کی یونٹ کے سربراہ رس جیکسن نے کہا کہ "ہماری انکوائری میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ عبیدی نے خود سے (بم کے ) تمام اہم اجزا خریدے تھے اور جو بات سامنے آ رہی ہے کہ ملک میں آنے کے چار دنوں کے دوران اس کی بہت ساری نقل و حرکت اور افعال اور اس خوفناک حملے کا ارتکاب کرنے کا خود تنہا ذمہ دار تھا۔"

پولیس افسران اس بات کا تعین کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ کیا عبیدی ایک وسیع نیٹ ورک کا حصہ تھا اور انہوں نے اس بات کو تاحال خارج از امکان قرار نہیں دیا ہے۔

جیکسن نے کہا کہ وہ یہ بات بھی جاننا چاہتے ہیں کہ وہ مانچسٹر کے ولمسلو روڈ کے علاقے میں کیوں جاتا رہا اور وہ نیلا سوٹ تلاش کرنا چاہتے ہیں جو اس نے اس دوران استعمال کیا۔

پولیس نے بدھ کو اپنی تفتیش کے سلسلے میں وسطی مانچسٹر میں رشولوم کے علاقے میں ایک عمارت پر چھاپہ مارا۔

وسطی انگلینڈ کے ایک علاقے سے ایک ہفتہ قبل جس 21 سالہ شخص کو گرفتار کیا گیا تھا اسے بغیر کوئی الزام عائد کیے رہا کر دیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ پوچھ گچھ کے لیے اب بھی دس افراد حراست میں ہیں۔