لبنان سےروانہ ہونے والی  تارکین وطن  کی کشتی  کوحادثہ، اکہتر سے زیادہ ہلاک 

لبنانی ریڈ کراس کی گاڑیاں 23 ستمبر 2022 کو اریدا، لبنان میں لبنان-شام کی سرحدی کراسنگ پر کھڑی ہیں۔(فوٹو: رائٹرز)

(ویب ڈیسک) خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق لبنان سے روانہ ہونے والی تارکینِ وطن کی ایک کشتی، شام کے ساحلی شہر کے قریب ڈوب گئی۔ حادثہ میں کم از کم 71 افرادکے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے، جبکہ تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔

شام کی وزارت ٹرانسپورٹ نے بتایا کہ یہ کشتی منگل کو لبنان کے شمالی علاقے المنية سے یورپ کے لیے روانہ ہوئی تھی ، جس میں فلسطینی ، شامی اور لبنانی افراد کے علاوہ دیگر ممالک کی شہریت رکھنے والے 120 سے 150 کے درمیان افراد سوار تھے ۔

اسی علاقے میں واقع ایک پناہ گزین کیمپ میں مقیم فلسطینیوں نے بتایا کہ کشتی میں سوار کئی درجن افراد کا تعلق اِن کے کیمپ سے تھا۔

شام کے حکام نے جمعرات کی سہ پہر طرطُوس کے ساحل کے قریب لاشیں نکالنے کا آغاز کیا۔ ڈوب جانے والے افراد کو نکالنے کے لیےامدادی کارروائیاں جاری ہیں ۔

SEE ALSO:

پاکستان: قانونی دستاویزات سے محروم افغان پناہ گزین مشکلات کا شکار

اس کشتی میں ایک لبنانی مصطفیٰ میستو، اپنی اہلیہ اور تین چھوٹے بچوں کے ساتھ سوار تھے۔حادثے کے بعد شمالی شہر طرابلس کے غریب باب الرمیل محلے میں واقع ان کے خاندان کے اپارٹمنٹ میں تعزیت کرنے والے افراد جمع ہوئے تو خاندان کےایک بزرگ نے کہا کہ"ہمارا کوئی نہیں ہے سوائے خدا کے،"

جن لافراد کو اپنےعزیزوں کی اس حادثہ میں ہلاکت کا خدشہ تھا وہ شام کے ساتھ سرحدی کراسنگ پر جمع ہونےلگے، جہاں دن کےاختتام پر لاشیں لائی جانی تھیں۔

لبنان کے وزیر ٹرانسپورٹ علی حمیہ نے رائٹرز کو بتایا کہ اس حادثے میں بچ جانے والے 20 افراد، شام کے مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں، جن میں سے زیادہ تر شامی ہیں -ایک اندازے کے مطابق لبنان میں اس وقت تقریباً 10 لاکھ شامی باشندے پناہ گزینوں کے طور پر رہتے ہیں۔

SEE ALSO:

شام کے شہریوں کی غیرقانونی طریقوں سے یورپ میں داخلے کی کوششیں

لبنان سے تارکین وطن کا اب تک کا یہ سب سےخطرناک سفر ثابت ہوا ہے جہاں بڑھتی ہوئی معاشی مایوسی کی وجہ سے بہت سے لوگ یورپ پہنچنے کی امید میں، اکثر ایسی غیر محفوظ کشتیوں پر پرخطرسفر کرتے ہیں ۔

اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی کے مطابق 2021 میں سمندر کے راستے لبنان چھوڑنے کی کوشش کرنے والوں کی تعداد 2020 کے مقابلے میں تقریباً دوگنی ہو گئی تھی اور 2022 میں اس میں مزید 70 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا۔

اس سال اپریل میں طرابلس کے قریب سے روانہ ہونے والی تارکین وطن کی ایسی ہی ایک کشتی ، لبنانی بحریہ کی جانب سے ساحل پر روکے جانے کے دوران ڈوب گئی تھی۔

جہاز میں تقریباً 80 لبنانی، شامی اور فلسطینی تارکین وطن سوار تھے، جن میں سے تقریباً 40 کو بچا لیا گیا، 7 کی موت کی تصدیق ہو ئی اور تقریباً 30 سرکاری طور پر اب تک لاپتہ ہیں۔

(اس خبر کا مواد رائٹرز سے لیا گیا)