ویب ڈیسک؛ پاکستان کی وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے بتایا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف اور امریکہ کے صدر جو بائیڈن کے درمیان ایک مختصر مگر جامعہ ملاقات ہوئی ہے۔ یہ ملاقات بدھ کی رات امریکہ کے صدر کی جانب سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شریک عالمی راہنماوں کے اعزاز میں عشائیے کے موقع پر ہوئی۔
نیویارک میں اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں صحافیوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے حنا ربانی کھر نے شہباز شریف اور جو بائیڈن کی گفتگو کو ’’ تعمیری اور خوش آئند‘ قرار دیا۔
وزیرمملکت برائے خارجہ أمور نے اس موقع پرکہا ہے امریکہ اور پاکستان کے تعلقات ایک مضبوط بنیاد پر شروع ہو رہے ہیں اور ان کے بقول ’ ہمھیں جلد بازی نہیں چاہییے‘
Prime Minister Shehbaz Sharif meets President Joe Biden at the reception of world leaders participating in 77 th session of UNGA hosted by US President Joe Biden PM #PMPAKatUNGA #PakatUNGA77 pic.twitter.com/1BM7RcCz6n
— Marriyum Aurangzeb (@Marriyum_A) September 23, 2022
انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں کی وجہ سے بہت ہمدری دیکھی جا رہی ہے۔ اور اب اس ہمدری کو ٹھوس مدد میں تبدیل کرنا ہو گا تاکہ ملک کو تباہی سے بحالی کی طرف لایا جا سکے۔
’’’ ہم نے بین الاقوامی برادری کو ماحولیاتی تغیر کی تباہ کاریوں، بشمول سیلا ب کے، پوری طرح بریف کر دیا ہے‘‘
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف جمعہ کو امریکہ میں دوپہر کے وقت جنرل اسمبلی سے خطاب کر رہے ہیں اور توقع کی جا رہی ہے کہ وہ اپنے خطاب میں پاکستان میں حالیہ سیلاب کی تباہ کاریوں اور اس سبب پہلے سے مشکل معاشی حالات پر پڑنے والے دباو سے دنیا کو آگاہ کریں گے۔
شہباز شریف نے اس سے قبل ’بلومبرگ‘ کے ساتھ ایک انٹرویو میں بھی اس بات پر زور دیا ہے کہ پاکستان کو سیلاب سے متاثرہ افراد کی مدد اور بحالی کے لیے فوری امداد کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ماحولیاتی تبدیلیوں کی بڑی قیمت چکانا پڑرہی ہے۔
وزیراعظم نے جمعے کو اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر عالمی راہنماوں نے ملاقاتوں کے دوران پاکستان کے ساتھ بڑے پیمانے پر ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ ان کے بقول وقت آ گیا ہے کہ اس ہمدردی کو عملی شکل دی جائے تاکہ سیلاب سے پیدا ہونے والے بحران پر قابو پایا جا سکے۔
Prime Minister Shehbaz Sharif meets President Joe Biden at the reception of world leaders participating in 77 th session of UNGA hosted by US President Joe Biden PM #PMPAKatUNGA #PakatUNGA77 pic.twitter.com/1BM7RcCz6n
— Marriyum Aurangzeb (@Marriyum_A) September 23, 2022
امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے بھی بدھ کے روز جنرل اسمبلی سے خطاب میں ماحولیاتی تبدیلیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ افریقہ میں خشک سالی اور قحط کا سامنا ہے جبکہ پاکستان پانی میں ڈوبا ہوا ہے۔ ان کے بقول ماحولیاتی تبدیلیوں کی بڑی انسانی قیمت چکانا پڑ رہی ہے۔
اقوام متحدہ کی انڈر سیکریٹری جنرل فار گلوبل کمیونی کیشن ملیسا فلیمنگ نے بھی وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ اقوام متحدہ کے اندر پاکستان کی طرف سے سیلاب کی تباہ کاریوں سے متعلق تصویری نمائش کے دورے کے دوران کہا کہ پاکستان میں بڑے پیمانے پر تباہی آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ اس بات پر یقین نہیں رکھتے کہ ماحولیاتی تغیر دنیا کے لیے تباہ کن ثابت ہو رہا ہے ان کو چاہیے کہ وہ پاکستان جائیں دیکھیں کہ کیا حالات ہیں
ملیسا فلیمنگ نے کہا پاکستان کی مدد کرنے کی ضرورت ہے۔
’’ پاکستان کو فنڈز درکار ہیں۔ اس کے لوگ مشکلات سے دوچار ہیں۔ ان کو تعمیر نو اور ’کلائمیٹ جسٹس‘ (ماحولیاتی انصاف) کی ضرورت ہے۔