ایم کیو ایم کے سینئر رہنما شبیر قائمخانی بھی پاک سرزمین پارٹی میں شامل

شبیر قائمخانی نے چند روز قبل ایم کیو ایم میں جاری اختلافات پر پارٹی سے استعفیٰ دے دیا تھا (فائل فوٹو)

شبیر قائم خانی دو بار صوبائی وزیر اور سندھ کی صوبائی اسمبلی کے رکن رہ چکے ہیں۔ ان کا شمار متحدہ قومی موومنٹ کے سینئر رہنماوں میں ہوتا تھا۔

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے ایک اور اہم رہنما، سابق صوبائی وزیر اور رکنِ صوبائی اسمبلی شبیر قائمخانی بھی پارٹی سے چھوڑ کر 'پاک سرزمین پارٹی' میں شامل ہوگئے ہیں۔

ہفتے کو کراچی میں 'پاک سرزمین پارٹی' کے سربراہ مصطفیٰ کمال کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شبیر قائمخانی نے کہا کہ وہ اور ان کے ساتھی فیشن کے طور پر 'پاک سرزمین پارٹی' میں نہیں آئے بلکہ وہ تحقیق اور حالات کو دیکھ کر آرہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ احساس ہوا کہ ہمیں بہت پہلے ہی یہ پارٹی جوائن کرلینی چاہیے تھی۔

شبیر قائمخانی نے اپنی سابقہ پارٹی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اب وہ ایم کیو ایم نہیں جو ماضی میں ہوتی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کے لیے جانوں کے نذرانے دینے والوں کے خاندانوں کو بھی اب کوئی نہیں پوچھتا۔

پریس کانفرنس میں چیئرمین پاک سرزمین پارٹی سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ 35 سال سے سیاسی جدوجہد میں مصروف شبیر قائمخانی کی ان کی جماعت میں شمولیت پارٹی کے لیے ایک اعزاز ہے۔

چیئرمین پی ایس پی سید مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ ہم یہی درخواست کرتے رہے ہیں کہ جس طرح بلوچستان میں دہشت گردوں کو عام معافی دی گئی اسی طرح کراچی میں بھی نوجوانوں کو معاف کیا جائے۔

سید مصطفیٰ کمال نے دعویٰ کیا کہ کراچی میں اردو بولنے والوں کے ووٹ تقسیم ہونے کا تاثر اب ختم ہوگیا ہے۔ ان کے مطابق آئندہ انتخابات میں اب سب ووٹ ان کی جماعت ہی کو ملیں گے اور انتخابات کے بعد پی ایس پی ہی حکومت بنائے گی۔

انہوں نے اپنے اس دعوے کو دہرایا کہ آئندہ انتخابات کے بعد سندھ میں وزیراعلیٰ ہمارا ہو گا یا ہمارا ہی حمایتِ یافتہ ہوگا جس کے ان کے بقول انہوں نے حکمتِ عملی بنا لی ہے۔

شبیر قائم خانی دو بار صوبائی وزیر اور سندھ کی صوبائی اسمبلی کے رکن رہ چکے ہیں۔ ان کا شمار متحدہ قومی موومنٹ کے سینئر رہنماوں میں ہوتا تھا اور ان کا نام پارٹی کی طرف سے سینیٹ کے حالیہ الیکشن کے لیے نامزد کیے جانے والے امیدواروں کی ابتدائی فہرست میں بھی شامل تھا۔

شبیر قائمخانی نے چند روز قبل ایم کیو ایم میں جاری اختلافات پر پارٹی سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ شبیر قائمخانی نے استعفے کے بعد تحریکِ انصاف اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں سے بھی ملاقاتیں کی تھیں لیکن بالآخر انہوں نے پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ کیا۔

گزشتہ چند روز کے دوران چار ارکانِ قومی اسمبلی اور سات اراکینِ صوبائی اسمبلی سمیت کئی اہم رہنما ایم کیو ایم چھوڑ کر سید مصطفیٰ کمال کی نئی جماعت 'پاک سرزمین پارٹی' میں شمولیت اختیار کرچکے ہیں۔