افغانستان کے صدارتی انتخابات کے نتائج میں تاخیر

فائل

صدارتی امیدوار عبداللہ عبداللہ نےانتخابی نتائج کو مسترد کرنے کا عہد کرتے ہوئے کہا ہے کہ 14 جون کو ہونے والے إِن انتخابات کے دوران بیلٹ بکسوں میں بیشمار ووٹ ٹھونسے گئے

افغانستان کے حکام ملک کے صدارتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے ابتدائی نتائج کے اعلان میں تاخیر کر رہے ہیں۔

وائس آف امریکہ کی دیوا سروس کے نامہ نگاروں نے بتاہا ہے آزاد انتخابی کمیشن کے ذرائع شڈول کے مطابق بدھ کو ابتدائی نتائج کا اعلان کرنے پر متفق نہیں ہوپائے، اور اب ایک ہفتے کے اندر نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔

امیدوار عبداللہ عبداللہ نےانتخابی نتائج کو مسترد کرنے کا عہد کرتے ہوئے کہا ہے کہ 14 جون کے إِن انتخابات کے دوران بیلٹ بکسوں میں بیشمار ووٹ ٹھونسے گئے۔

عبداللہ نے اِن انتخابات کے دوسرے مرحلے میں شرکت کی تھی، جن کے بارے میں عام خیال یہ ہے کہ وہ صدر حامد کرزئی کے جانشین ہوں گے۔

سابق وزیر خارجہ مالیات کے ایک سابقہ وزیر،اشرف غنی کے مد مقابل ہیں۔

اس مہینے کے آغاز میں، عبد اللہ نے کہا تھا کہ وہ ووٹوں کی گنتی کے عمل کا اس لیے بائیکاٹ کر رہے ہیں، کیونکہ آزاد انتخابی کمیشن نے دھاندلی سے متعلق اُن کی تشویش پر دھیان دینے میں ناکام رہا ہے۔