عورتوں کا ضرورت سے زیادہ اداس یا افسردہ رہنا انھیں بانجھ پن کے خطرے کی جانب دھکیلتا ہے ۔
لندن —
ایک مطالعے کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ عورتوں کا انتہائی افسردگی کی حالت میں ماں بننے کا امکان کم ہوتا ہے۔ طبی ماہرین کےنقطہ نظرکے مطابق شدید ذہنی دباؤ عورتوں میں حمل میں تاخیر یا بانجھ پن کا خطرہ دوگنا کردیتا ہے۔
آن لائن جریدے ہیومن ریپروڈکشن کے تازہ شمار ے میں شائع ہونے والی جائزہ رپورٹ میں افسردگی سے بانجھ پن کے تعلق کو ظاہر کیا گیا ہے کہ عورتوں کا ضرورت سے زیادہ اداس یا افسردہ رہنا انھیں بانجھ پن کے خطرے کی جانب دھکیلتا ہے جبکہ ان کے مقابلے میں مطمئین رہنے والی عورتوں میں ماں بننے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
اوہائیو یونیورسٹی سے وابستہ محقیقین کہتے ہیں کہ مطمئین رہنے والی خواتین کی نسبت شدید ڈپریشن میں مبتلا عورتوں میں ماں بننے کے امکانات 29 فیصد کم ہوسکتے ہیں۔
امریکی تحقیق کاروں کے 12 ماہ پر مشتمل اس تحقیقی مطالعے میں ماں بننے کی خواہش مند 373 عورتوں سے دو مرحلوں میں لعاب "تھوک" کے نمونے حاصل کئے ان نمونوں کو بعد میں دو مختلف قسم کے ڈپریشن بائیو مارکرز (تشخیصی عمل ) کے ذریعے ناپا گیا۔
ماہرین نے 18 سے 40 برس کی شرکاء خواتین میں افسردگی کی سطح ناپنے کے لیےان کے تھوک میں چھپے ہوئے افسردگی کے حیاتیاتی اشارے اینزائم الفا ایمیلیس اور enzyme alpha amylase اسٹریس ہارمون کورٹیزول cortisolکو ڈپریشن بائیومارکرز پر جانچا۔
تجربے کے نتیجے سے پتا چلا کہ اسٹریس ہارمون کورٹیزول اور عورتوں کے حمل میں تاخیر کے درمیان کوئی واضح تعلق موجود نہیں تھا لیکن ایک تہائی عورتیں جن کے تھوک میں الفا ایمیلیس کی سطح بلند تھی ان میں حاملہ ہونے کا امکان تقریبا 30فیصد کم تھا ساتھ ہی طبی تعریف کے مطابق ان میں بانجھ پن کا خطرہ بھی دوگنا سے زیادہ موجود تھا ۔
مطالعہ کے سربراہ ڈاکٹر کورٹنی لنچ کہتے ہیں کہ ماں بننے کی خواہشمند ڈپریسڈ عورتیں اگر افسردگی کم کرنے کی تکنیک کے طور پر مراقبہ اور یوگا سے مدد لیں تو یہ ان کے لیے ایک کارآمد علاج ثابت ہو سکتا ہے تاہم انھوں نے واضح کیا کہ محض افسردگی ہی وہ واحد عنصر نہیں ہے جس سے بانجھ پن کا خطرہ پیدا ہوتا ہے بلکہ "ہم یہ بتانا چاہتے ہیں کہ افسردگی بھی حمل میں تاخیر کی ایک بڑی وجہ بن سکتی ہے "۔
انھوں نے کہا کہ گزشتہ مطالعے میں ڈپریشن کی وجہ سےعورتوں میں ماں بننے کی پیچیدگیوں کے بارے میں بتایا جا چکا ہے لیکن نئی تحقیق میں نشاندہی کی جارہی ہے کہ جن عورتوں کے تھوک میں الفا ایمیلیس کی بلند سطح موجود تھی ان میں ماں بننے کے بہت کم امکانات تھے ایسی خواتین کی نسبت جنہوں نے ڈپریشن بائیومارکرپرکم سطح حاصل کی تھی ۔
انھوں نے کہا کہ "ہماری تحقیق میں پہلی بار ڈپریشن کےنتیجے میں عورتوں میں بانجھ پن کے دوگنا خطرے کے حوالے سے آگاہ کیا گیا ہے۔"
آن لائن جریدے ہیومن ریپروڈکشن کے تازہ شمار ے میں شائع ہونے والی جائزہ رپورٹ میں افسردگی سے بانجھ پن کے تعلق کو ظاہر کیا گیا ہے کہ عورتوں کا ضرورت سے زیادہ اداس یا افسردہ رہنا انھیں بانجھ پن کے خطرے کی جانب دھکیلتا ہے جبکہ ان کے مقابلے میں مطمئین رہنے والی عورتوں میں ماں بننے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
اوہائیو یونیورسٹی سے وابستہ محقیقین کہتے ہیں کہ مطمئین رہنے والی خواتین کی نسبت شدید ڈپریشن میں مبتلا عورتوں میں ماں بننے کے امکانات 29 فیصد کم ہوسکتے ہیں۔
امریکی تحقیق کاروں کے 12 ماہ پر مشتمل اس تحقیقی مطالعے میں ماں بننے کی خواہش مند 373 عورتوں سے دو مرحلوں میں لعاب "تھوک" کے نمونے حاصل کئے ان نمونوں کو بعد میں دو مختلف قسم کے ڈپریشن بائیو مارکرز (تشخیصی عمل ) کے ذریعے ناپا گیا۔
ماہرین نے 18 سے 40 برس کی شرکاء خواتین میں افسردگی کی سطح ناپنے کے لیےان کے تھوک میں چھپے ہوئے افسردگی کے حیاتیاتی اشارے اینزائم الفا ایمیلیس اور enzyme alpha amylase اسٹریس ہارمون کورٹیزول cortisolکو ڈپریشن بائیومارکرز پر جانچا۔
تجربے کے نتیجے سے پتا چلا کہ اسٹریس ہارمون کورٹیزول اور عورتوں کے حمل میں تاخیر کے درمیان کوئی واضح تعلق موجود نہیں تھا لیکن ایک تہائی عورتیں جن کے تھوک میں الفا ایمیلیس کی سطح بلند تھی ان میں حاملہ ہونے کا امکان تقریبا 30فیصد کم تھا ساتھ ہی طبی تعریف کے مطابق ان میں بانجھ پن کا خطرہ بھی دوگنا سے زیادہ موجود تھا ۔
مطالعہ کے سربراہ ڈاکٹر کورٹنی لنچ کہتے ہیں کہ ماں بننے کی خواہشمند ڈپریسڈ عورتیں اگر افسردگی کم کرنے کی تکنیک کے طور پر مراقبہ اور یوگا سے مدد لیں تو یہ ان کے لیے ایک کارآمد علاج ثابت ہو سکتا ہے تاہم انھوں نے واضح کیا کہ محض افسردگی ہی وہ واحد عنصر نہیں ہے جس سے بانجھ پن کا خطرہ پیدا ہوتا ہے بلکہ "ہم یہ بتانا چاہتے ہیں کہ افسردگی بھی حمل میں تاخیر کی ایک بڑی وجہ بن سکتی ہے "۔
انھوں نے کہا کہ گزشتہ مطالعے میں ڈپریشن کی وجہ سےعورتوں میں ماں بننے کی پیچیدگیوں کے بارے میں بتایا جا چکا ہے لیکن نئی تحقیق میں نشاندہی کی جارہی ہے کہ جن عورتوں کے تھوک میں الفا ایمیلیس کی بلند سطح موجود تھی ان میں ماں بننے کے بہت کم امکانات تھے ایسی خواتین کی نسبت جنہوں نے ڈپریشن بائیومارکرپرکم سطح حاصل کی تھی ۔
انھوں نے کہا کہ "ہماری تحقیق میں پہلی بار ڈپریشن کےنتیجے میں عورتوں میں بانجھ پن کے دوگنا خطرے کے حوالے سے آگاہ کیا گیا ہے۔"