سکیورٹی کونسل کو لکھے گئے خط میں بان کی مون نے اقوام متحدہ اور آرگینائیزیشن فار دی پروہیبیشن آف کیمیکل ویپنز کے ارکان پر مشتمل تقریباً 100 رکنی مشن تجویز کیا ہے۔
اقوم متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے شام کے کیمیائی ہتھیاروں کی تلفی کے عمل کی نگرانی کے لیے نیا مشترکہ مشن تنشکیل دینے کی تجویز دی ہے۔
اقوامِ متحدہ کی سکیورٹی کونسل کو لکھے گئے خط میں مسٹر بان نے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی تنظیم آرگینائیزیشن فار دی پروہیبیشن آف کیمیکل ویپنز (او پی سی ڈبلیو) کے ارکان پر مشتمل تقریباً 100 رکنی مشن تجویز کیا۔ اس ٹیم کا ٹھکانہ دمشق ہوگا جب کہ تیاری و تربیت سے متعلق اڈہ قبرص میں ہوگا۔
مشن کے لیے سلامتی کونسل کی اجازت درکار ہو گی جو رواں ہفتے اس تجویز پر غور و خوض کرے گی۔
مسٹر بان کی تجویز کے تحت او پی سی ڈبلیو کے ماہرین مشن کی تنصیبات میں تکنیکی معاملات کی سربراہی اور شام کے کیمیائی ہتھیاروں کی تلفی کی نگرانی جاری رکھیں گے۔
اقوام متحدہ کا عملہ شام کی حکومت اور حزب اختلاف کے ساتھ رابطے میں رہنے کے علاوہ سلامتی، رسد اور مواصلات سے متعلق اُمور کا ذمہ دار ہوگا۔
مجوزہ مشن کو ایک برس سے کم عرصہ کے لیے تعینات کیا جائے گا اور یہ 2014ء کے وسط تک شام کے کیمیائی ہتھیاروں کی مرحلہ وار تلفی کے منصوبے پر کام کرے گا جس کا تعین سکیورٹی کونسل کی گزشتہ ماہ منظور کی گئی قرار داد میں کیا گیا ہے۔
او پی سی ڈبلیو کے ماہرین شام میں کیمیائی ہتھیاروں کی تیاری سے متعلق ساز و سامان کو ختم کرنے کے عمل کی پہلے ہی نگرانی کر رہے ہیں۔ یہ عمل یکم نومبر تک مکمل ہونے کی توقع ہے۔
اقوامِ متحدہ کی سکیورٹی کونسل کو لکھے گئے خط میں مسٹر بان نے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی تنظیم آرگینائیزیشن فار دی پروہیبیشن آف کیمیکل ویپنز (او پی سی ڈبلیو) کے ارکان پر مشتمل تقریباً 100 رکنی مشن تجویز کیا۔ اس ٹیم کا ٹھکانہ دمشق ہوگا جب کہ تیاری و تربیت سے متعلق اڈہ قبرص میں ہوگا۔
مشن کے لیے سلامتی کونسل کی اجازت درکار ہو گی جو رواں ہفتے اس تجویز پر غور و خوض کرے گی۔
مسٹر بان کی تجویز کے تحت او پی سی ڈبلیو کے ماہرین مشن کی تنصیبات میں تکنیکی معاملات کی سربراہی اور شام کے کیمیائی ہتھیاروں کی تلفی کی نگرانی جاری رکھیں گے۔
اقوام متحدہ کا عملہ شام کی حکومت اور حزب اختلاف کے ساتھ رابطے میں رہنے کے علاوہ سلامتی، رسد اور مواصلات سے متعلق اُمور کا ذمہ دار ہوگا۔
مجوزہ مشن کو ایک برس سے کم عرصہ کے لیے تعینات کیا جائے گا اور یہ 2014ء کے وسط تک شام کے کیمیائی ہتھیاروں کی مرحلہ وار تلفی کے منصوبے پر کام کرے گا جس کا تعین سکیورٹی کونسل کی گزشتہ ماہ منظور کی گئی قرار داد میں کیا گیا ہے۔
او پی سی ڈبلیو کے ماہرین شام میں کیمیائی ہتھیاروں کی تیاری سے متعلق ساز و سامان کو ختم کرنے کے عمل کی پہلے ہی نگرانی کر رہے ہیں۔ یہ عمل یکم نومبر تک مکمل ہونے کی توقع ہے۔