شہر میں ہونےوالے ٹریفک حادثات کی وجہ قوانین کی پابندی نہ کرنا اور تیز رفتاری ہے، جس سے کراچی کا ہر شہری متاثر و پریشان دکھائی دیتا ہے
کراچی شہر جہاں دہشتگردی اور پرتشدد واقعات سمیت کئی مسائل کی آماجگاہ بنا ہوا ہے وہیں ایک مسئلہ ایسا بھی ہے جس سے ہر شہری متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا۔ یہ مسئلہ ہے ٹریفک کا جس کے باعث آئے دن حادثات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
شہر میں ہونےوالے ٹریفک حادثوں کی وجہ قوانین کی پابندی نہ کرنا اور تیزرفتاری ہے ۔جس سے کراچی کا ہر شہری متاثر اور پریشان دکھائی دیتا ہے۔
ٹریفک کے مسائل کے باعث حادثات میں روز بروز اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں ہر دسویں شخص کی موت کی سڑک حادثے کی باعث ہوتی ہے، جسکا حل صرف و صرف احتیاط اور قوانین کی پابندی میں ہوشیدہ ہے۔
سال 2012 میں کراچی کی سڑکوں پر 4000 ٹریفک حادثات رونما ہو چکے ہیں، جن میں 300 شہریوں کی زندگی کے چراغ گل ہوگئے، جبکہ درجنوں شہری شدید زخمی بھی ہوئے۔ٹریفک حادثات میں موٹرسائیکل سرفہرست ہے، جن میں 186 افراد جان کی بازی ہارگئے۔
حادثات میں ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر تعداد نوجوانوں کی ہے، جن کی عمریں 16 سے 30 برس کے لگ بھگ بتائی جاتی ہیں، جب کہ 166 افراد پیدل چلتے اور سڑک عبور کرتے ہوئے ٹریفک حادثے کا شکار ہوئے۔
موجودہ تعداد کے مطابق کراچی شہر میں 15 لاکھ سے زائد موٹرسائیکلیں ہیں۔
ٹریفک حادثات کی سب سے بڑی وجہ تیز رفتاری اور ٹریفک قوانین کی پابندی نہ کرنا ہے۔
عالمی ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان ٹریفک حادثات کی فی لاکھ اموات کے تناسب کے اعتبار سے دنیا میں48 ویں جبکہ جنوبی ایشیائی ممالک میں سرفہرست ہے۔ پاکستان میں سب سے زیادہ ایک لاکھ 25 ہزار افراد ٹریفک حادثوں کا شکار ہوکر موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔
شہر میں ہونےوالے ٹریفک حادثوں کی وجہ قوانین کی پابندی نہ کرنا اور تیزرفتاری ہے ۔جس سے کراچی کا ہر شہری متاثر اور پریشان دکھائی دیتا ہے۔
ٹریفک کے مسائل کے باعث حادثات میں روز بروز اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں ہر دسویں شخص کی موت کی سڑک حادثے کی باعث ہوتی ہے، جسکا حل صرف و صرف احتیاط اور قوانین کی پابندی میں ہوشیدہ ہے۔
سال 2012 میں کراچی کی سڑکوں پر 4000 ٹریفک حادثات رونما ہو چکے ہیں، جن میں 300 شہریوں کی زندگی کے چراغ گل ہوگئے، جبکہ درجنوں شہری شدید زخمی بھی ہوئے۔ٹریفک حادثات میں موٹرسائیکل سرفہرست ہے، جن میں 186 افراد جان کی بازی ہارگئے۔
حادثات میں ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر تعداد نوجوانوں کی ہے، جن کی عمریں 16 سے 30 برس کے لگ بھگ بتائی جاتی ہیں، جب کہ 166 افراد پیدل چلتے اور سڑک عبور کرتے ہوئے ٹریفک حادثے کا شکار ہوئے۔
موجودہ تعداد کے مطابق کراچی شہر میں 15 لاکھ سے زائد موٹرسائیکلیں ہیں۔
ٹریفک حادثات کی سب سے بڑی وجہ تیز رفتاری اور ٹریفک قوانین کی پابندی نہ کرنا ہے۔
عالمی ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان ٹریفک حادثات کی فی لاکھ اموات کے تناسب کے اعتبار سے دنیا میں48 ویں جبکہ جنوبی ایشیائی ممالک میں سرفہرست ہے۔ پاکستان میں سب سے زیادہ ایک لاکھ 25 ہزار افراد ٹریفک حادثوں کا شکار ہوکر موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔