نیشنل ہرکین سینٹر نے کہاہے کہ سینڈی ایک بہت بڑے سائیکلون میں ڈھل چکاہے جس کے مرکز میں ہواؤں کی رفتار 160 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ہے۔
سمندری طوفان سینڈی امریکہ کے مشرقی ساحلوں کی طرف بڑھ رہاہے اور موسمیات کے ماہرین کا کہناہے کہ وہاں ابھرنے والے دو موسمی طوفانوں کے ساتھ شامل ہوکر وہ ایک طاقت ور طوفان کی شکل اختیار کرلے گا جس سے بڑے پیمانے پر تباہی کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔
عہدے داروں نے کہاہے کہ طوفان کا پھیلاؤ اس قدر وسیع ہے کہ وہ مشرقی امریکہ کے ایک تہائی علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے۔
سینڈی اپنے ساتھ تیز ہواؤ ں کے جھکڑ اور شدید بارشیں لارہاہے جس سے سیلاب آسکتے ہیں ، پہاڑوں پر برف پڑسکتی ہے اور بجلی کی فراہمی معطل ہوسکتی ہے۔
امریکی صدر براک اوباما نے ہفتے کے روز وفاقی عہد ے داروں کے ساتھ طوفان سے مقابلے کی تیاریوں پر بات چیت کی، جس میں ہوم لینڈ سیکیورٹی کی سربراہ جینٹ نیپا لیتانو اور ہنگامی حالات سے نمنٹے کے وفاقی ادارے(ایف ای ایم اے) کے انچارج کریگو فوگیٹ بھی شامل شریک ہوئے۔
وہائٹ ہاؤس کا کہناہے کہ مسٹر اوباما نے ایف ای ایم اے کو ہدایت کی کہ وہ دیگر وفاقی اداروں کے اشتراک سے تمام وسائل بروکار لاتے ہوئے ہنگامی صورت حال سے مقابلے میں ریاستی اور مقامی انتظامیہ کی مدد کرے ۔
ماہرین کا کہناہے کہ سینڈی منگل کی صبح امریکہ کے مشرقی ساحلوں سے ٹکراسکتاہے۔
طوفان ایک ایسے وقت پر آرہاہے جب امریکہ بھر میں بدھ کو ہالووین کا تہوار منایا جاتا ہے۔ یہ تہوار جنوں بھوتوں اور روحوں سے منسوب کیا جاتا ہے۔ اسی لیے موسمیات کے بعض ماہرین سینڈی کو فرینکن سٹارم بھی کہہ رہے ہیں۔ فرینکن سٹین ایک خوف ناک بلا کا نام ہے جس کاذکر ادب اور فلموں میں اکثر ملتا ہے۔
اس سے قبل بتایا گیا تھا کہ بحر اوقیانوس سے اٹھنے والا یہ طوفان ہفتے کے روز بادوباراں کی شکل اختیار کرنے کے بعد مشرقی امریکی ساحلوں کو اپنا نشانہ بنا سکتاہے۔
طوفانوں کے خطرے سے آگاہ کرنے والے امریکی قومی ادارے نیشنل ہرکین سینٹر نے کہاہے کہ سینڈی ایک بہت بڑے سائیکلون میں ڈھل چکاہے جس کے مرکز میں ہواؤں کی رفتار 160 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ہے۔
ماہرین کا کہناہے کہ یہ طوفان فلوریڈا سے نیو انگلینڈ تک کے امریکی ساحلی علاقوں کے لاکھوں افراد کو متاثر کرسکتا ہے۔
اب تک کی اطلاعات کے مطابق کریبین کے علاقے سے گذرتے ہوئے سینڈی کم ازکم 43 افراد کو ہلاک کرچکاہے۔
ماہرین کے مطابق 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں کے جھکڑ سینڈی کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔
واشنگٹن، نیویارک، میری لینڈ اور شمالی کیرولائنا کی ریاستوں میں پہلے ہی سے ہنگامی صورت حال کا اعلان کردیا گیا ہے۔
پاور کمپنیوں نے اپنے صارفین سے کہا ہے کہ بجلی کی فراہمی لمبے دورانیے تک معطل ہوسکتی ہے۔ مقامی حکام نے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنے گھروں میں پینے کے پانی ، ڈبوں میں بند خوراک اور بیٹریوں کا ذخیرہ کرلیں۔
موسم کی پیش گوئیوں میں کہا گیا ہے کہ پیرکی رات اور منگل کے روز ریاست ڈیلاوئیر اور نیوجرسی کے جنوبی حصوں میں مٹی کے تودے گرنے کا شدید خطرہ ہے
سینڈی ، بہاماس، کیوبا، ہیٹی اور جمیکا میں تباہی پھیلاتا ہوا اب شمال کی سمت بڑھ رہاہے۔
عہدے داروں نے کہاہے کہ طوفان کا پھیلاؤ اس قدر وسیع ہے کہ وہ مشرقی امریکہ کے ایک تہائی علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے۔
سینڈی اپنے ساتھ تیز ہواؤ ں کے جھکڑ اور شدید بارشیں لارہاہے جس سے سیلاب آسکتے ہیں ، پہاڑوں پر برف پڑسکتی ہے اور بجلی کی فراہمی معطل ہوسکتی ہے۔
امریکی صدر براک اوباما نے ہفتے کے روز وفاقی عہد ے داروں کے ساتھ طوفان سے مقابلے کی تیاریوں پر بات چیت کی، جس میں ہوم لینڈ سیکیورٹی کی سربراہ جینٹ نیپا لیتانو اور ہنگامی حالات سے نمنٹے کے وفاقی ادارے(ایف ای ایم اے) کے انچارج کریگو فوگیٹ بھی شامل شریک ہوئے۔
وہائٹ ہاؤس کا کہناہے کہ مسٹر اوباما نے ایف ای ایم اے کو ہدایت کی کہ وہ دیگر وفاقی اداروں کے اشتراک سے تمام وسائل بروکار لاتے ہوئے ہنگامی صورت حال سے مقابلے میں ریاستی اور مقامی انتظامیہ کی مدد کرے ۔
ماہرین کا کہناہے کہ سینڈی منگل کی صبح امریکہ کے مشرقی ساحلوں سے ٹکراسکتاہے۔
طوفان ایک ایسے وقت پر آرہاہے جب امریکہ بھر میں بدھ کو ہالووین کا تہوار منایا جاتا ہے۔ یہ تہوار جنوں بھوتوں اور روحوں سے منسوب کیا جاتا ہے۔ اسی لیے موسمیات کے بعض ماہرین سینڈی کو فرینکن سٹارم بھی کہہ رہے ہیں۔ فرینکن سٹین ایک خوف ناک بلا کا نام ہے جس کاذکر ادب اور فلموں میں اکثر ملتا ہے۔
اس سے قبل بتایا گیا تھا کہ بحر اوقیانوس سے اٹھنے والا یہ طوفان ہفتے کے روز بادوباراں کی شکل اختیار کرنے کے بعد مشرقی امریکی ساحلوں کو اپنا نشانہ بنا سکتاہے۔
طوفانوں کے خطرے سے آگاہ کرنے والے امریکی قومی ادارے نیشنل ہرکین سینٹر نے کہاہے کہ سینڈی ایک بہت بڑے سائیکلون میں ڈھل چکاہے جس کے مرکز میں ہواؤں کی رفتار 160 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ہے۔
ماہرین کا کہناہے کہ یہ طوفان فلوریڈا سے نیو انگلینڈ تک کے امریکی ساحلی علاقوں کے لاکھوں افراد کو متاثر کرسکتا ہے۔
اب تک کی اطلاعات کے مطابق کریبین کے علاقے سے گذرتے ہوئے سینڈی کم ازکم 43 افراد کو ہلاک کرچکاہے۔
ماہرین کے مطابق 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں کے جھکڑ سینڈی کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔
واشنگٹن، نیویارک، میری لینڈ اور شمالی کیرولائنا کی ریاستوں میں پہلے ہی سے ہنگامی صورت حال کا اعلان کردیا گیا ہے۔
پاور کمپنیوں نے اپنے صارفین سے کہا ہے کہ بجلی کی فراہمی لمبے دورانیے تک معطل ہوسکتی ہے۔ مقامی حکام نے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنے گھروں میں پینے کے پانی ، ڈبوں میں بند خوراک اور بیٹریوں کا ذخیرہ کرلیں۔
موسم کی پیش گوئیوں میں کہا گیا ہے کہ پیرکی رات اور منگل کے روز ریاست ڈیلاوئیر اور نیوجرسی کے جنوبی حصوں میں مٹی کے تودے گرنے کا شدید خطرہ ہے
سینڈی ، بہاماس، کیوبا، ہیٹی اور جمیکا میں تباہی پھیلاتا ہوا اب شمال کی سمت بڑھ رہاہے۔