لوک فنکارہ زینت شیخ شدید علیل

Zeenat-Folk-Singer

زینت شیخ بیماری سے قبل شدید غربت کا شکار تھیں اور کسمپرسی کا یہ عالم تھا کہ انہیں بھیک تک مانگ کر گذر اوقات کرنی پڑ رہی تھی۔
معروف سندھی لوک فن کارہ زینت شیخ ان دنوں شدید بیمار ہیں اور اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

محکمہ ثقافت سندھ کے ڈائریکٹر علی مانجھی نےان کی عیادت کی اور حکومت سندھ کی جانب سے 50 ہزارروپے کا امدادی چیک دیا۔

زینت شیخ بیماری سے قبل شدید غربت کا شکار تھیں۔ کسمپرسی کا یہ عالم تھا کہ انہیں بھیک تک مانگ کر گذر اوقات کرنی پڑ رہی تھی۔

زینت بی بی ٹھٹھہ کی گلیوں میں اونچی آواز میں گانا گاکر لوگوں سے مالی مدد کی اپیل کرتیں جن سے ان کا گزر بسر ہو رہا تھا۔

زینت شیخ کا تعلق میرپور بتھورو سے ہے،لوک گلوکاری کا فن انہیں وراثت میں ملا۔ ان کے والد خان صالح شیخ اور والدہ فاطمہ شیخ اپنے دور کے معروف لوک فنکار تھے۔

زینت بی بی نے دس سال کی عمر سے ہی گانا شروع کردیا تھا۔ وہ اپنی والدہ فاطمہ شیخ کے ساتھ ریڈیوپاکستان حیدرآباد کے سندھی ثقافتی پروگرام میں حصہ لیتی تھیں ۔زینت شیخ کے دو سندھی البم بھی ریلیز ہوچکے ہیں۔

ایک وقت تھا جب زینت شیخ سندھی محفلوں کی جان ہوا کرتی تھیں۔ زینت بی بی کے فن اور آواز کے مداح اب ان کو بھولتے جارہے ہیں۔ دعوتوں اور محفلوں میں پرانے اور منجھے ہوئے گلوکاروں کی جگہ اب نئے گلوکاروں کو مدعو کیا جاتا ہے جس کی وجہ سےیہ لوک فنکار گمنامی کی نذر ہوتے جارہے ہیں۔