امریکی معیشت میں صارفین کا عمل دخل بہت اہمیت رکھتا ہے کیونکہ اس ملک کی دوتہائی سے زیادہ معاشی سرگرمیوں کا تعلق صارفین سے ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہناہے کہ امریکی صارفین کا خریداریوں کی جانب رجحان بڑھ رہاہے جس سے پرچون فروخت میں اضافہ اور معیشت میں بہتری آ سکتی ہے۔
جمعے کو یونیورسٹی آف مشی گن سے جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ صارفین کا جذبہ اور توقعات میں اضافہ اس سطح تک پہنچ چکاہے جو اقتصادی کسادبازاری شروع ہونے سے پہلے تھا۔
رپورٹ میں اس اضافےکی درجہ بندی چاراعشاریہ آٹھ فی صد کی گئی ہے۔
اقتصادی ماہرین کا کہناہے کہ صارفین کا اعتماد بحال ہونے کا نتیجہ امکانی طورپر خریداری کی سرگرمیوں میں اضافے کی شکل میں نکلتا ہے۔
امریکی معیشت میں صارفین کا عمل دخل بہت اہمیت رکھتا ہے کیونکہ اس ملک کی دوتہائی سے زیادہ معاشی سرگرمیوں کا تعلق صارفین سے ہے۔
جمعے کو محکمہ محنت کی جانب سے جاری ہونے والی ایک الگ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پٹرول کی قیمتوں میں اضافے سے ستمبر میں ہول سیل قیمتوں میں اضافہ ہوا لیکن خوراک اور توانائی کے سوا دیگر شعبوں میں افراط زر کی سطح قابو میں رہی۔
جمعے کو یونیورسٹی آف مشی گن سے جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ صارفین کا جذبہ اور توقعات میں اضافہ اس سطح تک پہنچ چکاہے جو اقتصادی کسادبازاری شروع ہونے سے پہلے تھا۔
رپورٹ میں اس اضافےکی درجہ بندی چاراعشاریہ آٹھ فی صد کی گئی ہے۔
اقتصادی ماہرین کا کہناہے کہ صارفین کا اعتماد بحال ہونے کا نتیجہ امکانی طورپر خریداری کی سرگرمیوں میں اضافے کی شکل میں نکلتا ہے۔
امریکی معیشت میں صارفین کا عمل دخل بہت اہمیت رکھتا ہے کیونکہ اس ملک کی دوتہائی سے زیادہ معاشی سرگرمیوں کا تعلق صارفین سے ہے۔
جمعے کو محکمہ محنت کی جانب سے جاری ہونے والی ایک الگ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پٹرول کی قیمتوں میں اضافے سے ستمبر میں ہول سیل قیمتوں میں اضافہ ہوا لیکن خوراک اور توانائی کے سوا دیگر شعبوں میں افراط زر کی سطح قابو میں رہی۔