ملکی معاشی صورت حال پر صدر اوباما کا اطمینان

صدر براک اوباما

امریکی صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ 30کی دہائی کی بڑی کساد بازاری کےبعدچار سال قبل سامنے آنے والے بدترین معاشی بحران سے ملک نکل آیا ہے اور بہتری کی طرف پیش رفت ہورہی ہے۔

صدر نے یہ بات سنیچر کو نشر ہونے والے ہفتہ وار ریڈیو خطاب میں کہی۔ ملک میں بے روزگاری کی شرح 2009ء کے آغاز میں عہدہ سنبھالنے کے بعد اب کم ترین سطح پر ہے۔

اُنھوں نے کانگریس کے ریپبلیکن اراکین پر زور دیا کہ ملک کو آگے بڑھانے کے کام میں مدد دی جائے، تاکہ اُن کے منصوبے کے تحت 98فی صد امریکیوں پر ٹیکس میں اضافہ نہ کیا جائے، اور محض دو فی صد امیر ترین امریکیوں کو مراعات دینے کی خاطر سب کو ’یرغمال‘ نہ بنایا جائے۔

صدر اوباما نے ریپبلیکن سینیٹروں پربھی زور دیا کہ وہ سابق فوجیوں کو روزگار فراہم کرنے کے اُن کے بِل کے خلاف ووٹ دینے کے معاملے پر نظر ثانی کریں۔ مسٹر اوباما نے کہا کہ اِس بات کو یقینی بنایا جائے کہ جنھوں نے بیرون ملک وطن کا دفاع کیا اُنھیں واپسی پر روزگار کے حصول کے لیےنہ لڑنا پڑے۔

اپنے خطاب میں ریپبلیکن نیشنل کمیٹی کے چیرمین رائن پِریبس نے کہا ہے کہ معیشت کو درست کرنے کی صدر کی منصوبہ بندی ، اُن کے بقول، اُنہی چار سالہ دور کی ناکام پالیسیوں کو دہرانے کی مترادف ہے، جِن کے باعث متوسط طبقے پر بوجھ میں اضافہ ہوا۔

پریبس نے کہا کہ ملک میں نئی سمت اختیار کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ، اُن کے بقول، ہمارا ملک گذشتہ چار برسوں کی طرح کے آئندہ چار سال کا متحمل نہیں ہوسکتا۔