ٹی ٹوینٹی کی’’ چیئر لیڈرز‘‘ کڑی تنقید کا نشانہ

ویمنز کرکٹ میں انگلینڈاور نیوزی لینڈ کے پہلے سیمی فائنل میں”چیئر لیڈرز“کی پرفارمنس اتنی ڈل اور بورنگ تھی کہ سری لنکن کرکٹ بورڈ کو میچ آرگنائزرز سے باقاعدہ شکایت کرنی پڑی
کرکٹ کے میدانوں میں کھیل کے ساتھ ساتھ اب اسٹیڈیم میں موجود گلیمر اور ہلے گلے نے بھی کھیل کی رونقوں میں چار چاند لگا دئیے ہیں اور ان میں بڑا ہاتھ ہر چوکے اور چھکے یا وکٹ گرنے پر فاسٹ میوزک کی بیٹ پر انتہائی جوش وخروش سے ناچتی گاتی ”چیئر لیڈرز“ کا بھی ہے۔

چیئر لیڈرز“‘ اپنے پہناوے، خوبصورتی اور تیر رفتار ڈانس اسٹیپس کی بدولت تماشائیوں، کھلاڑیوں اور میڈیاکی توجہ حاصل کئے رکھتی ہیں ۔ ساتھ ہی ساتھ اسٹیڈیم میں موجود ہزاروں تماشائیوں کو بھی اپنے ساتھ جھومنے پر مجبور کر دیتی ہیں۔

یاہو انڈیا“ کی ایک رپورٹ کے مطابق ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میچز میں”چیئر لیڈرزبھی پورے ماحول کا لازمی حصہ رہیں اور ان کو پسند بھی بہت کیا جاتا ہے لیکن اس مرتبہ سری لنکا میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی”چیئر لیڈرز“ کو کرکٹ پریمیوں، کھلاڑیوں اور میڈیا سبھی کی طرف سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

ویمنز کرکٹ میں انگلینڈاور نیوزی لینڈ کے پہلے سیمی فائنل میں”چیئر لیڈرز“کی پرفارمنس اتنی ڈل اور بورنگ تھی کہ سری لنکن کرکٹ بورڈ نے میچ آرگنائزرز سے اس بارے میں باقاعدہ شکایت کر دی۔

اور یہ سب اس قت ہوا جب میڈیا نے ”چیئر لیڈرز“ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے ان کے ملبوسات، باڈی لینگویج اور ڈانس سب کو انتہائی ’غیر معیاری‘ ہوئے کہا کہ ان کا وجود اور پرفارمنس دیکھنے والوں میں کرکٹ کا جوش وخروش پیدا کرنے کی بجائے ان کی آنکھوں کو تکلیف دینے کا باعث بنا۔

میڈیا اور کرکٹ فینز کا کہنا ہے کہ غیر پیشہ ورانہ ”چیئر لیڈرز“ کے نہ تو ڈانس اسٹیپ اچھے تھے اور نہ ہی ان میں ہم آہنگی دکھائی دے رہی تھی۔