’اوباما کیئر‘ کے کچھ حصوں کو برقرار رکھاجائے گا: رومنی

فائل

اُنھوں نے نشاندہی کی کہ جب وہ میساچیوسٹس کے گورنر تھے صحت سے متعلق اُن کے پیکیج میں کم و بیش یہی نکات شامل تھے
اپنے پچھلے وعدوں کےبرعکس کہ انتخابات جیتنے پر وہ صدر براک اوباما کے سارے کے سارے ہیلتھ کیئر پلان کو منسوخ کردیں گے، ریپبلیکن صدارتی امیدوار مِٹ رومنی نے کہا ہے کہ وہ صحت عامہ کے اِس منصوبے کے کئی حصوں کو برقرار رکھیں گے۔

مسٹر رومنی نےاتوار کو ’ این بی سی‘ کے ’میٹ دِی پریس‘ پروگرام میں کہا کہ وہ، اُن کے بقول، ’اوباما کیئر‘ کی جگہ اپنا متبادل منصوبہ رائج کریں گے۔

تاہم، اُنھوں نے واضح کیا کہ مسٹر اوباما کے پلان کی طرح، وہ اِس بات کو یقینی بنائیں گے کہ بیماری کی علامات کےباوجود شہریوں کو صحت عامہ کی سہولیات فراہم ہوں، اور کم عمر افراد 26برس کی عمر تک اپنے والدین کے پلان کے تحت صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات سے استفادہ کر سکیں گے۔

اُنھوں نے نشاندہی کی کہ جب وہ میساچیوسٹس کے گورنر تھےصحت سے متعلق اُن کے منصوبے میں کم و بیش یہی نکات شامل تھے۔

دریں اثنا، صدر اوباما نےپارٹی کے قومی کنوینشن کے بعد فلوریڈا کا دو روزہ دورہ جاری رکھا، جہاں ریٹائرڈ ووٹروں کی کافی تعداد آباد ہے اور صدارتی انتخابات میں یہ ریاست ایک اہم مقام رکھتی ہے۔

صدر نےہیلتھ کیئر سے متعلق اپنے مخالفین کے پروگرام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ریپبلیکنز کی طرف سے عمر رسیدہ افراد کے لیے سرکاری صحت عامہ کے پروگرام کی حکمتِ عملی، جسے میڈیکیئر کا نام دیا جاتا ہے، ریٹائرڈ لوگوں کی امیدوں پر پوری نہیں اترے گی۔

’سینٹر فور امریکن پروگریس‘ نامی لبرل تھنک ٹینک کی ایک مطالعاتی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے، مسٹر اوباما نے کہا کہ مسٹر رومنی کے پلان کے تحت ایک شخص جو 2030ء میں کام کرنا چھوڑ دیتا ہے اُسے اپنی باقی عمر کے دوران سوا لاکھ ڈالر کی اضافی رقم ادا کرنا ہوگی۔