حساس اداروں کو بھتہ مافیا کے خلاف کارروائی کا حکم

وزیر داخلہ رحمن ملک

کراچی میں وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ بھتہ خوروں کے خلاف لاوا پک رہا ہے۔ عوامی سطح کے ساتھ ساتھ انتظامی سطح پر بھی بھتہ خوری کے خلاف آوازیں اٹھ رہی ہیں۔ متحدہ قومی موومنٹ کے راہنما الطاف حسین نے بھتہ مافیا کے خلاف شہرکے تاجروں سے متحدہ بزنس فورم قائم کرنے کا مشورہ دے دیا ہے اوراس کام کے لئے اپنے ایک لاکھ کارکنوں کی خدمات کی بھی پیشکش کی ہے۔ جبکہ وفاقی وزیر داخلہ نے بھتہ خوروں کے خلاف کاروائی کے لئے حساس اداروں کو احکامات جاری کردئیے ہیں۔

پیر کو لند ن سے کراچی میں فون پر خطاب کے دوران ایم کیو ایم کے راہنما الطاف حسن کا کہنا تھا کہ رحمن ملک اکثر کہتے ہیں کہ حالات ٹھیک ہیں‘ میں کہتا ہوں رحمن ملک آپ ٹھیک ہیں حالات ٹھیک نہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ آرمی چیف سے امن و امان‘ اغواء برائے تاوان اور تاجروں کے قتل پر بات کرچکے ہیں۔ میرے ساتھیوں نے مجھے جلاوطنی پر لندن بھیجا تھا اگر میری لاش سے مسائل حل ہوتے ہیں تو میں آج ہی پاکستان آ جاتا ہوں۔

الطاف حسین


انہوں نے مزید کہا کہ کراچی میں بھتہ مافیا کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں سے ایم کیو ایم کے صبر کا پیمانہ بھی لبریز ہو گیا ہے ۔ بھتہ خوروں کے پاس وہ اسلحہ ہے جوپولیس کمانڈوز کے پاس بھی نہیں۔حالات یہی رہے تو لوگ کہاں جاکر کاروبار کریں گے۔

تقریب میں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک بھی موجود تھے ۔ اس موقع پررحمان ملک نے الطاف حسین کو یقین دہانی کرائی کہ شہر میں بھتہ مافیا کی سرگرمیوں کے خلاف تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے ۔

اس سے قبل پیر کو کراچی آمد کے موقع پرائیرپورٹ پر صحافیوں سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ بھتہ خوروں کے خلاف کاروائی کے لئے حساس اداروں آئی ایس آئی اور آئی بی کو احکامات جاری کردئیے ہیں۔ قانو ن نافذ کرنے والے ادارے پہلے سے زیادہ متحرک ہیں۔انھوں نے کہا کہ کراچی میں بھتہ لینے والے 26 ملزمان کو گرفتار کیاگیا ہے، بھتے کے خاتمے کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں ۔