ترجمان ایوان صدر نے ان میڈیا رپورٹس کی تردید کی ہے جن میں کہا گیا کہ سینیٹر فیصل رضا عابدی کے ایوان صدر میں داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور انہیں کور کمیٹی کی جانب سے شو کاز نوٹس جاری کیا گیا ۔
فیصل رضا عابدی کہتے ہیں کہ اگر ایوان صدر میں داخلے پر پابندی لگی تو وہ سیاست کو ایک طلاق دے دیں گے ۔
فیصل رضا عابدی نے اتوار کو عدلیہ مخالف پریس کانفرنس کی تھی، جس کے بعد پیر کو میڈیا پر مسلسل یہ خبریں زیر گردش تھیں کہ ان پر ایوان صدر میں داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور کور کمیٹی نے انہیں شو کاز نوٹس جاری کر دیا ۔ اس حوالے سے ترجمان ایوان صدر فرحت اللہ بابر نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ”الیونتھ آور“ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایوان صدر میں کسی کے داخلے پر پابندی کا کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا ۔
انہوں نے مزید بتایا کہ پیپلزپارٹی کور کمیٹی باضابطہ کمیٹی نہیں کہ اس میں شامل ہونے والے اور نکالے جانے والے اراکین سے متعلق باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری ہو تا ہو ۔ جس کمیٹی کا کوئی وجود ہی نہیں وہ نوٹیفکیشن کیسے جاری کر سکتی ہے ؟
اس موقع پر فیصل رضا عابدی کا کہنا تھا کہ انہیں پیپلزپارٹی کے سیکرٹری جنرل نے اگر کوئی شو کاز نوٹس بھیجا ہے تو تاحال انہیں موصول نہیں ہوا ۔ ایوان صدر میں داخلے پر پابندی لگی تو وہ سیاست کو ایک طلاق دیتے ہیں ۔
فیصل رضا عابدی کہتے ہیں کہ اگر ایوان صدر میں داخلے پر پابندی لگی تو وہ سیاست کو ایک طلاق دے دیں گے ۔
فیصل رضا عابدی نے اتوار کو عدلیہ مخالف پریس کانفرنس کی تھی، جس کے بعد پیر کو میڈیا پر مسلسل یہ خبریں زیر گردش تھیں کہ ان پر ایوان صدر میں داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور کور کمیٹی نے انہیں شو کاز نوٹس جاری کر دیا ۔ اس حوالے سے ترجمان ایوان صدر فرحت اللہ بابر نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ”الیونتھ آور“ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایوان صدر میں کسی کے داخلے پر پابندی کا کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا ۔
انہوں نے مزید بتایا کہ پیپلزپارٹی کور کمیٹی باضابطہ کمیٹی نہیں کہ اس میں شامل ہونے والے اور نکالے جانے والے اراکین سے متعلق باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری ہو تا ہو ۔ جس کمیٹی کا کوئی وجود ہی نہیں وہ نوٹیفکیشن کیسے جاری کر سکتی ہے ؟
اس موقع پر فیصل رضا عابدی کا کہنا تھا کہ انہیں پیپلزپارٹی کے سیکرٹری جنرل نے اگر کوئی شو کاز نوٹس بھیجا ہے تو تاحال انہیں موصول نہیں ہوا ۔ ایوان صدر میں داخلے پر پابندی لگی تو وہ سیاست کو ایک طلاق دیتے ہیں ۔