رسائی کے لنکس

یمن: سعودی اتحاد کی حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری، 100 افراد ہلاک


چار سال سے جاری لڑائی کے دوران ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
چار سال سے جاری لڑائی کے دوران ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

یمن میں سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں نے مبینہ طور پر حوثی باغیوں کے حراستی مراکز پر بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں کم سے کم سو افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق سعودی اتحاد کی جانب سے یہ کارروائی جنوب مغربی صوبے دھامر میں اتوار کو کی گئی۔

متاثرہ علاقے کے دورہ کرنے والے یمن میں ریڈ کراس کے سربراہ فرینز راشینٹن نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حراستی مراکز میں زندہ بچ جانے والوں کی تعداد بہت کم ہے۔

ریڈ کراس کے مطابق مبینہ حراستی مرکز میں موجود افراد کی تعداد 170 تھی جن میں سے 40 زخمیوں کا علاج کیا جا رہا ہے جب کہ دیگر کے بارے میں خیال ہے کہ وہ اس کارروائی میں مارے گئے ہیں۔

یمنی حکام کا کہنا ہے کہ اتحادی افواج نے اتوار کو ایک کالج کو نشانہ بنایا جسے حوثی باغیوں حراستی مرکز کے طور پر استعمال کر رہے تھے۔ اتحادی افواج نے حراستی مراکز کو نشانہ بنانے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے حوثی باغیوں کے زیر استعمال فوجی مرکز کو نشانہ بنایا ہے۔

سعودی اتحاد کے اس حملے کو گزشتہ ایک سال کے دوران سب سے بڑی کارروائی قرار دیا جا رہا ہے۔ سعودی اتحاد کو اسکولوں، اسپتالوں اور شادی کی تقریبات کے دوران بمباری پر عالمی سطح پر شدید تنقید کا سامنا بھی رہا ہے۔

یمن میں جنگ کا آغاز 2015 میں اس وقت ہوا تھا جب ایران نواز حوثی باغیوں نے عالمی حمایت یافتہ یمنی حکومت کا تختہ الٹ کر دارالحکومت صنعا پر قبضہ کر لیا تھا۔

حوثی باغیوں نے صدر منصور ہادی کا تختہ الٹ دیا تھا تاہم سعودی عرب نے منصور ہادی کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا۔ سعودی اتحاد کی جانب سے آئے روز حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر کارروائی کی جاتی ہے جب کہ حوثی باغی بھی وقتاً فوقتاً سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں میزائل اور ڈرون حملے کرتے رہتے ہیں۔

حوثی باغی بھی سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں راکٹ حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
حوثی باغی بھی سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں راکٹ حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

چار سال سے جاری لڑائی کے دوران اب تک ہزاروں افراد ہلاک جبکہ لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ نے یمن جنگ کے باعث بڑا انسانی المیہ جنم لینے کا بھی خدشہ ظاہر کیا تھا۔

گزشتہ دنوں یمن میں اتحادی افواج کے درمیان بھی پھوٹ پڑ گئی تھی جب متحدہ عرب امارات کے حمایت یافتہ گروپ نے عدن میں صدارتی محل سمیت دیگر عمارتوں پر قبضہ کر لیا تھا۔ باغیوں کا یہ گروہ جنوبی یمن میں آزادی کا خواہاں ہے۔

XS
SM
MD
LG