ہماری کہانی یہیں ختم نہیں ہوتی - لکشمی
’’وہ لوگ جو سوچتے ہیں کہ وہ ہمیںٕ توڑاور مروڑ سکتے ہیں ، انہیں آج جواب مل گیا ہے کہ ہماری کہانی یہیں ختم نہیں ہوتی ۔ ‘‘ امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے اس سال جرات اور بہادری کا سالانہ ایوارڈ وصول کرنے والی چوبیس سالہ لکشمی کہتی ہیں کہ تیزاب سے عورتوں کا چہرہ جلا کر مسخ کرنے کے واقعات کی زمہ داری معاشرتی رویوں پر عائد ہوتی ہے ، جہاں ہر گھر میں یہی سکھایا جاتا ہے کہ لڑکی کا چہرہ ، ہی سب سے اہم ہے ، تیزاب پھینک کر اس کا غرور خاک میں ملایا جاسکتا ہے ۔ تیزاب سے زیادہ تکلیف دہ سماج کے رویے ہیں ، جو مجرمانہ حملے کا نشانہ بننے والی عورتوں کو ہی الزام دیتے ہیں ۔ لکشمی سے ایک ملاقات تابندہ نعیم کی اس رپورٹ میں ۔
مزید ویڈیوز
-
نومبر 22, 2024
امریکہ جانے کی کوشش کے دوران بھارتی خاندان کی موت کیسے ہوئی؟
-
نومبر 22, 2024
پنجاب کی آلودہ فضا بچوں کو کیسے متاثر کر رہی ہے؟
-
نومبر 22, 2024
وی پی این غیر شرعی؟ علامہ راغب نعیمی کی وضاحت
-
نومبر 22, 2024
کون سے کاروبار وی پی این پر انحصار کرتے ہیں؟
-
نومبر 22, 2024
وی پی این پر کنٹرول آزادی اظہار رائے کا مسئلہ کیوں ہے؟