رسائی کے لنکس

امریکہ:جارج فلائیڈ کی دوسری برسی پر پولیس اصلاحات کا نیا حکم نامہ جاری


صدر بائیڈں انتظامی حکم نامے پر دستخط کرتے ہوئے۔ 25 مئی 2022
صدر بائیڈں انتظامی حکم نامے پر دستخط کرتے ہوئے۔ 25 مئی 2022

امریکی صدر جو بائیڈن نے بدھ کے روز ایک انتظامی حکم نامے پر دستخط کیے جس میں، بقول ان کے، پولیسنگ اور انصاف کے نظام میں مزید جوابدہی اور تاثیر آئے گی۔ صدر نے اس حکم نامے پر دستخط سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کے قتل کی دوسری برسی کےموقعے پر کیے جو ریاست منی سوٹا کے شہر منیاپولس میں ایک پولیس اہلکار کے ہاتھوں ہلاک ہوا۔

صدر بائیڈن نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے ہم مل کر اس قوم کے زخموں پر مرہم رکھ سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ 'شدید خوف، صدمات اور تھکن، جسے خاص طور پرسیاہ فام امریکی نسلوں سے جھیل رہے ہیں اور ذاتی درد اورعوامی غم و غصے کو دور کرنے کا یہ ایک ذریعہ ہے جوآئندہ برسوں کے لیے منفرد پیش رفت ثابت ہوگا"۔

امریکہ: پولیس کے ہاتھوں مارے جانے والوں کے لواحقین کیا چاہتے ہیں؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:04:17 0:00

اس انتظامی حکم نامے کے تحت ایک قومی ڈیٹا بیس قائم کیا جائے گا جو پولیس کی بے ضابطہ کارروائیوں کا حساب رکھے گا۔ مضبوط تحقیقات، لازمی طور پر باڈی کیمرے کا استعمال، خلاف قانون تشدد پرامتناع اور پولیس کے بلا دستک گھرمیں داخلے کو روک کر بروقت قانون حرکت میں آئے گا۔ کئی دیگر اقدامات سمیت نئے معیار بھی مرتب کیے جائیں گے۔

واضح رہے کہ انتظامی حکم نامہ امریکی صدر کی جانب سے ایسا اقدام ہوتا ہے جس کے ذریعے وفاقی حکومت اپنی کارروائیوں کو زیادہ موثر اورعملی بناتی ہے۔

دو سال قبل مئی 2020 میں سیاہ فام امریکی جارج فلائیڈ کے ایک پولیس افسر کے ہاتھوں ہلاک کیے جانے کے خلاف امریکہ سمیت پوری دنیا میں شدید رد عمل دیکھنے میں آیا۔ ساری دنیا میں پولیس کے اس تشدد کے خلاف مظاہرے ہوئے اور امریکہ سمیت دنیا بھرمیں ایسے مطالبات کیے گئے، جن میں پولیس کو بے جا تشدد سے روکنے کے لیے قانون سازی شامل تھی ۔

صدر بائیڈن نے کہا کہ یورپ سے مشرقِ وسطیٰ ، ایشیاء سے آسٹریلیا تک لوگوں نے انصاف اور مساوات کے لیے اپنی جنگ شروع کی تھی۔

بدھ 25 مئی کو وائٹ ہاوس میں انتظامی حکم نامے پر دستخط کی اس تقریب میں جارج فلائیڈ کی بیٹی بھی شریک ہوئی۔ اپنے باپ کے قتل کے وقت اس کی عمر چھ سال تھی۔

XS
SM
MD
LG