رسائی کے لنکس

صدر ٹرمپ کا انتخابی نتائج تسلیم کرنے سے پھر انکار، حامیوں کے واشنگٹن میں مظاہرے

اتوار کو اپنی ٹوئٹ میں صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ اپنے مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹے۔ ابھی ہمیں طویل سفر طے کرنا ہے۔ یہ دھاندلی زدہ الیکشن تھے۔ 

10:17 6.11.2020

جمہوریت کو ہم سے کوئی نہیں چھین سکتا: بائیڈن

ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی امیدوار جو بائیڈن نے کہا ہے کہ ہماری جمہوریت کو ہم سے کوئی نہیں چھین سکتا۔

انہوں نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ امریکہ بہت لڑائیاں لڑ چکا ہے اور وہ کبھی جمہوریت کو چھیننے کی اجازت نہیں دے گا۔

10:41 6.11.2020

واشنگٹن میں تعینات سفیروں کی امریکی انتخابات پر گہری نظر

فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکہ میں تعینات دنیا کے مختلف ملکوں کے سفیر امریکی صدارتی انتخابات میں گہری دلچسبی لے رہے ہیں۔ الیکشن کے دنوں میں سفیروں کے مشاہدات اور تجزیات کی اپنے اپنے ملکوں میں اہمیت کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔

سن 2020 کے انتخابات کے دوران سفارت کاروں کی الیکشن کو قریب سے دیکھنے اور سفارت خانوں میں اکھٹے ہو کر پارٹیوں کی صورت میں الیکشن کے متعلق تازہ ترین معلومات پر بات چیت کرنے کی روایات کرونا وائرس کے باعث محدود ہو کر رہ گئیں۔

لیکن ان غیر معمولی حالات کے باوجود سفارت کاروں کی الیکشن میں دلچسبی بر قرار رہی اور سفارت کار اپنے آپ کو تازہ ترین صورت حال سے باخبر رکھنے کی کوششیں کرتے رہے۔

واشنگٹن میں آئرلینڈ کے سفیر ڈینئل ملحال نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ باہر کی فضا میں سانس لیے بغیر انہوں نے کوشش کی کہ وہ امریکی انتخابات کی بہتر سے بہتر تصویر دیکھ سکیں۔

مزید پڑھیے

10:43 6.11.2020

صدر ٹرمپ کا ڈیموکریٹس پر صدارتی انتخاب 'چوری' کرنے کا الزام

ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے الزام عائد کیا ہے کہ ڈیموکریٹس غیر قانونی ووٹوں کے ذریعے صدارتی الیکشن کو چوری کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

وائٹ ہاؤس میں جمعرات کی شام نیوز بریفنگ کے دوران صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ جو بائیڈن کے مقابلے میں آسانی سے صدارتی انتخاب جیت جائیں گے لیکن انتخابی عمل کو چوری کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

انہوں نے ڈیموکریٹ پارٹی کی جانب سے انتخابات میں مبینہ مداخلت سے متعلق کوئی شواہد پیش نہیں کیے۔

وائٹ ہاؤس میں بریفنگ کے دوران انہوں نے صحافیوں کے سوالات کے جواب دیے بغیر صرف 15 منٹ کی گفتگو کی اور ان کی گفتگو کا محور صدارتی انتخاب اور اس میں مبینہ دھاندلی ہی تھا۔

مزید پڑھیے

11:27 6.11.2020

ریاست مین کے 3 الیکٹورل ووٹ بائیڈن اور ایک ٹرمپ کے نام

امریکی ریاست مین میں الیکٹورل ووٹ دونوں صدارتی امیدواروں کے درمیان تقسیم ہوئے ہیں۔

مین میں الیکٹورل ووٹ کی کُل تعداد چار ہے جس میں سے بائیڈن نے تین اور ٹرمپ نے ایک الیکٹورل ووٹ حاصل کیا ہے۔

مین کا ووٹ ملنے کے بعد صدر ٹرمپ کے کل الیکٹورل ووٹوں کی تعداد 214 ہو گئی ہے جب کہ جو بائیڈن کے 253 ووٹ ہیں۔

یاد رہے کہ امریکہ کی 50 میں سے صرف دو ریاستیں – مین اور نیبراسکا – میں الیکٹورل ووٹس کی تقسیم کا قانون ہے۔ باقی تمام 48 ریاستوں اور واشنگٹن ڈی سی کے تمام کے تمام الیکٹورل ووٹ زیادہ پاپولر ووٹ لینے والے امیدوار کی جھولی میں جا گرتے ہیں۔

ریاست نیبراسکا کے پانچ میں سے چار ووٹ ٹرمپ اور ایک بائیڈن نے حاصل کیا تھا۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG