رسائی کے لنکس

صدر ٹرمپ کا انتخابی نتائج تسلیم کرنے سے پھر انکار، حامیوں کے واشنگٹن میں مظاہرے

اتوار کو اپنی ٹوئٹ میں صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ اپنے مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹے۔ ابھی ہمیں طویل سفر طے کرنا ہے۔ یہ دھاندلی زدہ الیکشن تھے۔ 

17:23 4.11.2020

امریکی سینیٹ کے انتخابات: کون جیتا، کون ہارا؟

امریکی کانگریس کے ایوانِ بالا سینیٹ کے 35 اراکین کے انتخاب کے لیے بھی ڈیمو کریٹک اور ری پبلکن پارٹی کے اُمیدواروں کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔

ریاست ایریزونا اور کولوراڈو میں ڈیمو کریٹک اُمیدوار، ری پبلکن سینیٹرز کو شکست دینے میں کامیاب رہے ہیں۔

ریاست ایریزونا سے ڈیمو کریٹک پارٹی کے مارک کیلی نے ری پبلکن سینیٹر مارتھا میک سیلی کو شکست دی ہے۔ مارتھا جان مکین کے انتقال کے بعد اس نشست پر سینیٹر بنی تھیں۔

ان کی کامیابی کے بعد ریاست ایریزونا میں سینیٹ کی دونوں نشستیں ڈیمو کریٹک پارٹی کے پاس چلی گئی ہیں۔ یہاں سے کرسٹن لی سنیما بھی ڈیمو کریٹک سینیٹر ہیں۔

مزید پڑھیے

17:44 4.11.2020

ڈیمو کریٹک پارٹی کا انتخابی نشان گدھا اور ری پبلکنز کا ہاتھی کیوں؟

امریکہ کی دو اہم سیاسی پارٹیاں یعنی ڈیموکریٹک پارٹی اور ری پبلکن پارٹی گدھا اور ہاتھی کے علامتی نشانات سے منسوب ہیں۔ یہ دونوں پارٹیاں انتخابات اور دیگر مواقع پر خود کو ان نشانات کے ذریعے متعارف کراتی ہیں۔

سوال یہ ہے کہ ایک ایسی دنیا میں جہاں شیر، چیتے اور شاہین اور عقاب وغیرہ کو طاقت اور دلیری کی علامت سمجھا جاتا ہے وہاں گدھے جیسے مسکین اور ہاتھی جیسے موٹی کھال رکھنے والے جانوروں کو دنیا کے سب سے طاقت ور ملک کی دو سب سے بڑی پارٹیوں نے اپنی شناخت اور پہچان کے لیے کیوں چنا؟

امریکہ میں ان جانوروں کی پارٹیوں سے منسوب ہونے کی تاریخ بڑی دلچسپ ہے اور اس کہانی کی بنیادیں 19ویں صدی سے جڑی ہیں۔ یہ واقعہ ہے 1828 کی انتخابی مہم کا۔ وہ امریکہ میں صدارتی انتخابات کی گہما گہمی کا سال تھا اور اینڈریو جیکسن الیکشن لڑ رہے تھے۔

انتخابی مہم کے دوران جیکسن کے مخالفین نے ان کی حیثیت گھٹانے کے لیے انہیں گدھا، احمق اور بے وقوف کہنا شروع کر دیا۔

مزید پڑھیے

18:21 4.11.2020

تمام نظریں پینسلوینیا، مشی گن اور دیگر سوئنگ اسٹیٹس پر

امریکہ میں صدارتی انتخابات میں فتح کس کے نام ہو گی، نتائج کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ تاہم اب تمام نظریں تین بڑی ریاستوں پینسلوینیا، مشی گن اور وسکونسن سے آنے والے نتائج پر ہیں۔

ریاست پینسلوینیا سے موصول ہونے والے 75 فی صد نتائج کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ 55 فی صد ووٹ لے کر آگے ہیں جب کہ اُن کے حریف جو بائیڈن 43.6 فی صد ووٹ حاصل کر کے پیچھے ہیں۔

وسکونسن میں 97 فی صد نتائج کے مطابق جو بائیڈن 49.4 فی صد ووٹ حاصل کر کے آگے ہیں جب کہ صدر ٹرمپ نے یہاں سے 48.8 فی صد ووٹ حاصل کیے ہیں۔

ریاست مشی گن میں بھی صدر ٹرمپ آگے ہیں۔ صدر نے یہاں موصول ہونے والے 86 فی صد نتائج کے مطابق 49.4 فی صد ووٹ حاصل کر کے آگے ہیں جب کہ جو بائیڈن 48.9 فی صد ووٹ لے کر پیچھے ہیں۔

ریاست پینسلوینیا میں 20 الیکٹورل ووٹس ہیں جب کہ ریاست مشی گن میں 16 جب کہ وسکونسن میں 10 الیکٹورل ووٹ ہیں۔

18:45 4.11.2020

ایوانِ نمائندگان کے الیکشن میں ڈیمو کریٹک پارٹی کی برتری

امریکہ میں صدارتی الیکشن کے علاوہ منگل کو کانگریس کے ایوانِ زیریں ایوانِ نمائندگان کے 435 اراکین کے لیے بھی ووٹنگ ہوئی۔

خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق اب تک کے نتائج کے مطابق ڈیمو کریٹک پارٹی کے 188 جب کہ ری پبلکن پارٹی کے 181 اراکین الیکشن جیت چکے ہیں۔

امریکی ایوانِ نمائندگان میں برتری کے لیے کسی بھی سیاسی جماعت کو 218 اراکین کی حمایت درکار ہوتی ہے۔

موجودہ ایوانِ نمائندگان میں ڈیمو کریٹک پارٹی کے 232 جب کہ ری پبلکن پارٹی کے 197 اراکین ہیں۔

امریکی ایوان نمائندگان کی کل نشستوں کی تعداد 435 ہے جو آبادی کے تناسب سے ریاستوں میں تقسیم ہوتی ہیں۔ ہر رُکن دو سال کے لیے ایوان کا رُکن منتخب ہوتا ہے۔

ڈیمو کریٹک پارٹی کی مسلمان رُکن الہان عمر ریاست منی سوٹا جب کہ مشی گن سے طاہرہ طلیب بھی دوبارہ منتخب ہو گئی ہیں۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG