رسائی کے لنکس

صدر ٹرمپ کا انتخابی نتائج تسلیم کرنے سے پھر انکار، حامیوں کے واشنگٹن میں مظاہرے

اتوار کو اپنی ٹوئٹ میں صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ اپنے مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹے۔ ابھی ہمیں طویل سفر طے کرنا ہے۔ یہ دھاندلی زدہ الیکشن تھے۔ 

11:11 7.11.2020

بائیڈن کا مخالفین کو صلح کا پیغام

امریکہ کے صدارتی انتخاب کے نتائج جیسے جیسے سامنے آرہے ہیں ڈیموکریٹ پارٹی کے امیدوار جو بائیڈن کی برتری میں اضافہ ہو رہا ہے۔

جارجیا اور پینسلوینیا جیسی اہم ریاستوں میں بھی اپنے حریف امیدوار صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر سبقت حاصل کرلینے کے بعد جو بائیڈن نے جمعے کی شب متعدد ٹوئٹس کیں۔ ان ٹوئٹس میں بائیڈن نے نہ صرف اپنی کامیابی کا دعویٰ کیا بلکہ مخالفین کو صلح کا پیغام بھی دیا۔

ایک ٹوئٹ میں بائیڈن نے کہا کہ نتائج بتا رہے ہیں کہ ہم انتخابات جیت رہے ہیں۔

بائیڈن نے اپنے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ ہم مخالف ضرور ہو سکتے ہیں لیکن ہم دشمن نہیں۔ ہم امریکی ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں یاد رکھنا ہوگا کہ ہماری سیاست کا مقصد بے لگام جنگ نہیں ہے۔

اب صرف چھ ریاستوں سے صدارتی انتخاب کے نتائج آنا باقی رہ گئے ہیں جن میں سے چار ریاستوں میں بائیڈن کو ٹرمپ پر برتری حاصل ہے۔

10:00 7.11.2020

بائیڈن کو کامیابی کا دعویٰ نہیں کرنا چاہیے: ٹرمپ

ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ جو بائیڈن کو صدارتی انتخاب میں کامیابی کا دعویٰ نہیں کرنا چاہیے۔ ان کے بقول یہ دعویٰ وہ خود بھی کر سکتے ہیں۔

جمعے کی رات اپنی ایک ٹوئٹ میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ انتخابات سے متعلق قانونی کارروائی شروع ہونے والی ہے۔

امریکہ میں منگل کو ہونے والے صدارتی انتخاب کے باقی ماندہ ووٹوں کی گنتی آخری مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔ اب صرف چھ ریاستوں کے نتائج آنا باقی ہیں جن میں سے چار ریاستوں میں بائیڈن کو ٹرمپ پر برتری حاصل ہے۔

صدر ٹرمپ نے جمعے کی شب اپنے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ الیکشن کی رات تک انہیں تمام ریاستوں میں برتری حاصل تھی لیکن وقت گزرنے کے ساتھ حیرت انگیز طور پر ان کی برتری غائب ہو گئی۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ جیسے ہی قانونی کارروائی آگے بڑھے گی ان کی برتری واپس لوٹ آئے گی۔

19:54 6.11.2020

بائیڈن کی پوزیشن مضبوط، جارجیا کے بعد پینسلوینیا میں بھی برتری حاصل

امریکہ میں منگل کو ہونے والے صدارتی انتخاب میں باقی رہ جانے والی چھ ریاستوں میں ووٹوں کی گنتی حتمی مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔ ڈیموکریٹ امیدوار جو بائیڈن نے چھ میں سے چار ریاستوں میں اپنے حریف ری پبلکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر برتری حاصل کر لی ہے۔

اب تک 44 ریاستوں اور دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کا اعلان ہو چکا ہے جس کے مطابق جو بائیڈن الیکٹورل کالج کے 253 ووٹ لے کر آگے ہیں۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اب تک 214 ووٹ حاصل کر چکے ہیں۔

چھ ریاستوں میں اب بھی ووٹوں کی گنتی جاری ہے جن میں سے نیواڈا اور ایریزونا میں جو بائیڈن کو پہلے ہی برتری حاصل تھی۔ ڈاک کے ذریعے ڈالے جانے والے مزید ووٹوں کی گنتی کے بعد جمعے کی صبح جو بائیڈن پینسلوینیا اور جارجیا میں بھی اپنے حریف پر سبقت لے گئے ہیں۔

پینسلوینیا کے الیکٹورل ووٹوں کی تعداد 20 ہے اور اگر جو بائیڈن صرف اسی ریاست میں کامیاب ہو گئے تو وہ صدر منتخب ہو جائیں گے۔ امریکہ کا صدر بننے کے لیے کسی بھی امیدوار کو الیکٹورل کالج کے 538 میں سے کم از کم 270 ارکان کی حمایت درکار ہوتی ہے اور بائیڈن اس ہدف سے صرف 17 ووٹ دور ہیں۔

جن دیگر دو ریاستوں نارتھ کیرولائنا اور الاسکا میں ووٹوں کی گنتی جاری ہے وہاں صدر ٹرمپ کو بدستور برتری حاصل ہے۔

لیکن دوسری بار صدر منتخب ہونے کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کو اب بھی الیکٹورل کالج کے کم از کم 56 ووٹ درکار ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ صدر ٹرمپ کو الاسکا اور نارتھ کیرولائنا کے علاوہ پینسلوینیا اور جارجیا بھی جیتنا ہوں گی اور ساتھ ہی نیواڈا یا ایریزونا میں سے کسی ایک ریاست میں بھی کامیابی حاصل کرنی ہو گی جو اب بظاہر مشکل نظر آ رہا ہے۔

18:15 6.11.2020

ٹوئٹر آؤٹ آف کنٹرول ہو گیا: ٹرمپ کا شکوہ

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی الیکشن میں کامیابی کے دعوؤں یا دھاندلی پر مبنی ٹوئٹس پر خصوصی لیبل لگا رہا ہے یا اُنہیں ہائیڈ کر رہا ہے۔ دوسری جانب صدر ٹرمپ نے ٹوئٹر سے شکوہ بھی کیا ہے۔

امریکہ میں منگل کو صدارتی انتخابات کے دن سے اب تک ٹوئٹر ری پبلکن امیدوار صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کئی ٹوئٹس پر لیبل لگا چکا ہے کہ اس ٹوئٹ میں موجود معلومات گمراہ کن یا حقائق کے خلاف ہیں۔

البتہ ڈیموکریٹک امیدوار جو بائیڈن کی ایسی کوئی بھی ٹوئٹ نہیں جس پر ٹوئٹر نے کسی قسم کا لیبل لگایا ہو۔

الیکشن کے دن سے لے کر اب تک صدر ٹرمپ کی کم از کم 10 ٹوئٹس ایسی ہیں جن پر ٹوئٹر نے اپنی پالیسی کے مطابق لیبل لگایا ہے۔

ٹوئٹر نے امریکی انتخابات سے قبل ہی آگاہ کر دیا تھا کہ وہ الیکشن سے متعلق گمراہ کن معلومات کو اپنے پلیٹ فارم سے روکنے کے لیے اقدامات اٹھائے گا۔

تین نومبر کو ہونے والے امریکی انتخابات کے اگلے روز ٹوئٹر نے صدر ٹرمپ کی اس ٹوئٹ لیبل لگا دیا تھا جس میں انتخابات میں کامیابی کا دعویٰ اور دھاندلی کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

مزید جانیے

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG