امریکی نائب صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ ہر نسل اور ہر دور میں، امریکی فوج میں خدمات انجام دینے والے ہر اعتبار سے ملک کےاعلیٰ ترین لوگ رہے ہیں، جن پر ملک کو بجا طور پر ناز ہے۔
بائیڈن نے یہ بات ’ویٹرنز ڈے‘ پر واشنگٹن کے ساتھ ہی واقع ’آرلنگٹن نیشنل سمیٹری‘ میں منعقدہ ایک تقریب میں سابق فوجیوں کو روایتی سلام پیش کرتے ہوئے کہی۔
اُنھوں نے کہا کہ ملک کی آزادی کی حفاظت کے لیے سابق فوجیوں کی طرف سے سرانجام دی جانے والے قابلِ قدر خدمات پر قوم اُن کی معترف ہے، جنھوں نے دو صدیوں سے زیادہ عرصے سے ملک کی حفاظت کی لڑائیوں میں بہادری کے نمایاں جوہر دکھائے اور بیش بہا داستانیں رقم کی ہیں۔
بقول اُن کے، ’کسی بھی دور میں، جس دشمن کا بھی آپ سے سابقہ پڑا، وہ خوب جانتا ہے کہ امریکی فوجی کبھی کسی کے سامنے جھکتا نہیں؛ اُس کے ارادے مصمم ہوتے ہیں، وہ کبھی ہار نہیں مانتا، کبھی پسپائی اختیار نہیں کرتا‘۔
منگل کو امریکہ میں سابق فوجیوں کا دِن منایا جا رہا ہے۔ سالانہ تعطیل کے اِس روز ملک بھر میں خصوصی تقریبات منعقد ہوتی ہیں، جن میں سابق فوجیوں کے کارناموں اور قربانیوں کا ذکر کیا جاتا ہے۔
اس موقعے پر، امریکہ کے شہریوں کے علاوہ دنیا بھر سے سیاح واشنگٹن ڈی سی کا رُخ کرتے ہیں، جِس کا اختتام رات کو ایک عظیم الشان سالانہ محفل موسیقی پر ہوتا ہے، جس میں لاکھوں لوگ شرکت کرتے ہیں۔
’وائس آف امریکہ‘ کی ایک خصوصی رپورٹ کے مطابق، اس سال امریکی وفاقی دارالحکومت کے ’نیشنل مال‘ پر موسیقی کے شائقین کا ایک جم غفیر موجود ہوگا، جس میں توقع ہے کہ 800000 افراد شرکت کریں گے۔
اِس تقریب کا عنوان ’کنسرٹ آف ویلر‘ ہوگا، جس میں ’راک اینڈ رول‘ کے مشہور و معروف گلوکار، بروس اسپرنگس ٹین؛ ’ردھم اینڈ بلوز سنگر‘، ریحانہ؛ ’کنٹری اسٹار‘ کیری انڈرووڈ اور ’ہیوی میٹل بیڈ‘، ’میٹالیکا‘ شرکت کریں گے۔
منتظمین کے مطابق، موسیقی کے رسیا صبح سے ہی قطاروں میں کھڑے ہیں۔
اس باوقار محفل موسیقی کے منتظمین کا کہنا ہے کہ اِسے منعقد کرنے کا مقصد لوگوں اور اداروں میں یہ آگہی پیدا کرنا ہے کہ جب وہ حاضر سروس نہیں رہتے، تب بھی سابق فوجیوں اور ملک کے لیے جان نثار کرنے والوں کی مناسب ترین قدر کی جائے۔
تاریخی طور پر امریکہ میں ’ویٹرنز ڈے‘ کی تعطیل کا آغاز 1919ء میں ’آرمسٹس ڈے‘ کی طور پر ہوا، جس تاریخی سمجھوتے پر جنگ عظیم اول کے خاتمےپر 11 نومبر، 1918ء کو فرانس کے شہر ورسیلز میں باضابطہ دستخط ہوئے تھے۔ یہ معاہدہ جرمنی اور اتحادی ملکوں کے درمیان ہوا تھا، جِن میں برطانیہ، فرانس اور امریکہ شامل تھے۔ اِس معاہدے کو ’ساری جنگوں کے خاتمے کی جنگ‘ نام دیا گیا تھا۔
سنہ 1938 میٕں، امریکہ میں ’آرمسٹس ڈے‘ کو سرکاری طور منانے کا آغاز ہوا، جس دِن سے تعطیل کا باقاعدہ اعلان ہوا؛ اور سنہ 1954 تک یہ دِن اس طور پر باقاعدگی سے منایا جاتا رہا؛ جس کے بعد، جنگ عظیم دوئم اور کوریا کی جنگ کے بعد، اِسے ’ویٹرنز ڈے‘ کا نیا نام دیا گیا۔
امریکہ کے ’ویٹرنز ڈے‘ کی طرح، جنگ عظیم اول کی یاد کی مناسبت سے یہ دِن برطانیہ کے علاوہ آسٹریلیا اور کینیڈا کے ’کامن ویلتھ ملکوں‘ میں بھی منایا جاتا ہے، جسے ’رممبرنس ڈے‘ کا نام دیا جاتا ہے۔