عمران خان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے ڈونلڈ ٹرمپ کو کامیابی پر مبارک باد
پاکستان کے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے سوشل میڈیا اکاؤٹنس سے ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکی صدارتی انتخاب میں کامیابی پر مبارک باد دی گئی ہے۔
جیل میں قید عمران خان کے 'ایکس' اکاؤنٹ سے بدھ کو شیئر کیے گئے پیغام میں کہا گیا کہ وہ اور اُن کی جماعت تحریکِ انصاف ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکی صدارتی انتخاب جیتنے پر مبارک باد پیش کرتے ہیں۔
پیغام میں کہا گیا کہ نو منتخب صدر جمہوریت اور انسانی حقوق کے لیے باہمی احترام پر مبنی پاکستان امریکہ تعلقات کے لیے بہتر ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ وہ عالمی سطح پر امن، انسانی حقوق اور جمہوریت کے لیے زور دیں گے۔
واضح رہے کہ سابق وزیرِ اعظم عمران خان اس وقت جیل میں ہیں اور انہیں مختلف کیسز کا سامنا ہے۔
امریکی سینیٹ میں ری پبلکنز کی برتری؛ ایوانِ نمائندگان کی متعدد نشستوں پر سخت مقابلہ
امریکہ میں پانچ نومبر کو ہونے والے الیکشن میں صدر کے انتخاب کے ساتھ ساتھ یہ فیصلہ ہونا تھا کہ امریکی کانگریس میں کون سی جماعت اکثریت حاصل کرے گی۔
اب تک انتخابی نتائج کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کو صدارتی انتخاب میں کامیابی حاصل ہونے کے ساتھ ساتھ ری پبلکنز نے امریکی سینیٹ میں بھی برتری حاصل کر لی ہے۔
ایوانِ نمائندگان میں ری پبلکنز ابھی تک ڈیمو کریٹک پارٹی سے آگے ہیں تاہم انہیں تاحال اکثریت کے لیے درکار تعداد میں نشستیں نہیں ملی ہیں۔
ایوانِ نمائندگان کی نشستوں پر دونوں جماعتوں میں سخت مقابلہ ہے اور کئی نتائج آنا ابھی باقی ہیں۔ کانگریس کے دونوں ایوانوں میں اگر ری پبلکنز کو برتری حاصل ہو جاتی ہے تو نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے دورِ صدارت میں اپنے سیاسی ایجنڈے پر بہ آسانی عمل درآمد کر سکیں گے۔
امریکہ کی چار ریاستوں میں گنتی جاری
امریکہ کے صدراتی الیکشن میں ڈونلڈ ٹرمپ مطلوبہ 270 الیکٹورل ووٹوں کا ہندسہ عبور کرچکے ہیں جب کہ چار ریاستوں کے نتائج آنا بھی باقی ہیں۔
وائس آف امریکہ کی گنتی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے 277 الیکٹورل ووٹ حاصل کرلیے ہیں اور ان کی ڈیموکریٹک حریف کاملا ہیرس کو 244 الیکٹورل ووٹ ملے ہیں۔
اس وقت مشی گن، نیواڈا اور ایرزونا کی تین سوئنگ اسٹیٹس اور ریاست الاسکا میں ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔
سابق صدر جارج بش اور اُن کی اہلیہ کی ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارکباد
امریکہ کے سابق صدر جارج ڈبلیو بش اور اُن کی اہلیہ لارا بش نے ڈونلڈ ٹرمپ کو انتخابی کامیابی پر مبارکباد دی ہے۔
ایک بیان میں سابق صدر کا کہنا تھا کہ "وہ اور اُن کی اہلیہ تمام امریکی شہریوں کے ساتھ مل کر دعا گو ہیں کہ ہمارے نئے رہنما کامیاب ہوں۔"
جارج بش نے صدارتی انتخاب میں کسی اُمیدوار کی حمایت نہیں کی تھی، تاہم اُن کے نائب صدر رہنے والے ڈک چینی نے کاملا ہیرس کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔
سابق صدر بش کا کہنا تھا کہ وہ صدر بائیڈن اور کاملا ہیرس کی ملک کے لیے خدمات کو بھی سراہتے ہیں۔